بھارت : کرناٹک میں ٹیپو سلطان کے نام پر جنکشن کا نام تبدیل کرکے ساورکرکے نام پر رکھنے پر کشیدگی
بنگلورو28فروری(کے ایم ایس)بھارتی ریاست کرناٹک میں بی جے پی حکومت کی طرف سے18ویں صدی کے مسلمان حکمران ٹیپو سلطان کے نام سے منسوب ایک جنکشن کا تبدیل کرکے بی جے پی کے رہنما ساورکر کے نام پر رکھنے پر کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔
صورتحال نے فرقہ وارانہ رخ اختیار کر لیا ہے جس سے ریاست کے یادگیر شہر میں امن و امان کی صورتحال کو خطرہ لاحق ہوگیاہے۔یادگیر میونسپلٹی جو کہ بی جے پی کے زیر انتظام ہے، جنکشن کا نام بدل کر بی جے پی کے ویر ساورکر کے نام پر رکھنا چاہتی ہیں۔دوسری جانب ٹیپو سلطان کے مداحوں نے، جن میں زیادہ تر مسلمان ہیں، اعلان کیا ہے کہ وہ کسی قیمت پر ایسا نہیں ہونے دیں گے۔حکام نے شیواجی سینا کے ریاستی صدر پرشورام شیگورکر اور ان کے حامیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔پولیس نے ٹیپو سلطان سمیوکتا رینگ کے صدر عبدالکریم کے گھر پر بھی چھاپہ مارا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا ۔ٹیپوسلطان کے پرستاروں کا کہنا ہے کہ سٹی میونسپلٹی نے 2010میں سرکل کا نام ٹیپو سلطان کے نام پر رکھنے کی اجازت دی تھی۔پہلے اسے مولانا عبدالکلام سرکل کہا جاتا تھا۔ تاہم ہندوتوا گروپوں کا دعوی ٰہے کہ میونسپلٹی کی اجازت کے بغیر اس کا نام ٹیپو سلطان کے نام پر رکھا گیا ہے۔ہندوتوا گروپ بی جے پی کی ریاستی حکومت کی مدد سے سرکل کا نام ویر ساورکر کے نام پر رکھنا چاہتے ہیں۔ یہاں تک کہ انہوں نے سرکل کا بورڈہٹانے کی بھی کوشش کی۔چونکہ ریاست میں انتخابات قریب آ رہے ہیں، حکمران بی جے پی حکومت ہندوئوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے سرکل کا نام ویر ساورکر کے نام پر رکھنے کی کوشش کررہی ہے۔