مقبوضہ جموں وکشمیر میں بے روزگاری ، افراط زر کی شرح پریشان کن ہے، یوسف تاریگامی
سرینگر16 اکتوبر (کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں21.6فیصدکی بے روزگاری جبکہ7.39 فیصدکی افراط زر کی سب سے زیادہ شرح انتہائی پریشان کن ہے جو بی جے پی حکومت کے ترقی کے بلند و بانگ دعوﺅ ں کی نفی کرتی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے ایک بیان میں کہا کہ” وزارت شماریات اور پروگرام“ اور” سینٹرفار مانیٹرنگ انڈین اکانومی“( سی ایم آئی ای)کے اعداد وشمار کے مطابق جموں وکشمیر میں بیروگاری کی شر ح21.16فیصد ہے جو بھارت کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سب سے زیادہ ہے۔انہوںنے کہا کہ جموںوکشمیر میں بے روزگاری کی سطح کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جون2020میں سروسز سلیکشن بورڈ کی طرف سے مشتہر کی گئی8575 درجہ چہارم کی پوسٹوں کیلئے ہزاروں اعلیٰ تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں نے درخواستیں دیں۔ انہوںنے کہا کہ یہ اعداد وشمار بی جے پی حکومت کے ان دعوﺅں کو بے نقاب کرتے ہیں کہ اگست 2019میں دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر نے بڑی ترقی کی ہے۔ انہوںنے کہا کہ بی جے پی لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے ترقی ، روزگار او ر اس طرح کی دیگر من گھڑت کہانیاں بناتی ہے۔