بھارت

بھارت نے پاکستا ن اور آزاد کشمیر کے عوام کے درمیان نفرت بڑھکانے کیلئے جھوٹا پروپیگنڈہ شروع کر دیا

اسلام آباد 17مارچ(کے ایم ایس)
آزاد جموں و کشمیر میں جاری مردم شماری کی پر امن مہم نے بھارت کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے اور اس نے غیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فوج کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کیلئے اپنی کٹھ پتلیوں کے ذریعے جھوٹا اوربے بنیاد پروپیگنڈہ شروع کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت نے آزاد جموں و کشمیر اور پاکستان کے عوام کے درمیان نفرت بڑھکانے کے لیے ایک خود ساختہ جلاوطن شخص ڈاکٹر امجد ایوب مرزا کی خدمات حاصل کی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1995سے برطانیہ میں مقدیم ڈاکٹر امجد ایوب مرزانے جو وہاں بائیں بازو کے سیاست دانوں کی حامی ہیں ایک اداریے میں "مدر انڈیا” کا لفظ استعمال کیاہے،جو انکی بھارت سے محبت اور اس سے روابط کا واضح ثبوت ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر مرزا کی جانب سے آرٹیکل میں آزاد کشمیر کے عوام کی مردم شماری سے متعلق جوجھوٹا دعویٰ کیا گیا ہے وہ مکمل طور پر بے بنیاد، خود ساختہ اور حقیقت سے بعید ہے۔رپورٹ میں ان کے اس دعوے کہ پاکستان شماریات بیورو نے آزاد کشمیر کی سول سوسائٹی کے مطالبے کہ کشمیریوں کو آزاد جموں و کشمیر کے شہری کے طور پر رجسٹر کیا جائے، نہ کہ پاکستانیوں کے طور پر کو مسترد کر دیا ہے کہاگیا ہے کہ درحقیقت اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے کیونکہ لوگ مردم شماری کا فارم پوری لگن اور جوش و خروش کے ساتھ بھر رہے ہیں۔رپورٹ میں یہ حقیقت بھی واضح کی گئی ہے کہ آزاد کشمیر کے شہریوں کو پاکستان میں کہیں بھی جائیداد خریدنے اور بیچنے کی اجازت ہے جبکہ پاکستانی عوام کوآزاد کشمیر میں ایسا کرنے کا حق حاصل نہیں ہے، جو ڈاکٹرمرزا کے دعووں کی واضح طور پر نفی کرتا ہے اور یہ ثابت کرتا ہے کہ پاکستان جموں و کشمیر کو ایک متنازعہ علاقہ سمجھتا ہے۔اس کے برعکس رپورٹ میں کہا گیا ہے بھارت نے جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کیے گئے وعدوں کویکسر نظر انداز کردیا ہے اور 5اگست 2019کے بعد سے اپنے شہریوں کو مقبوضہ کشمیر کے ڈومیسائل جاری کر کے بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ متنازعہ علاقوں میں مستقل طور پر آباد ہونے کی اجازت دی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button