مودی حکومت بھارت کو اقلیتوں سے خالی کرنے کے مشن پر ہے: رپورٹ
ُ
ُ
اسلام آباد 18 اکتوبر (کے ایم ایس)جب سے بھارت میں بی جے پی اقلیتوں کا سفایا کرنے کے مشن کے ساتھ برسر اقتدارآئی، مسلمانوں ، عیسائیوں اور نچلی ذات کے ہندوﺅں پر ظلم و ستم میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں ہندوتوا قوتوں کی طرف سے چلائی جارہی ایک منظم مہم کی وجہ سے مسلمانوں ، عیسائیوں ، سکھوں اور دیگر اقلیتوں کو اپنی بقاءکے خطرے کا سامنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بڑھتے ہوئے ظلم و ستم کے پیچھے کارفرما قوت ہندوتوا کانظریہ ہے ۔ایک ایسا نظریہ جوبھارتی عیسائیوں ، مسلمانوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کو بھارت کے حقیقی شہری تسلیم نہیں کرتااوران پر الزام لگاتا ہے کہ ان کی فاداریاں بھارت سے باہر ہیں اور ملک کو ان کی موجودگی سے پاک کرنے کی ضرورت ہے۔ اس نظریے کی وجہ سے مسلمانوں ، عیسائیوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کو ایک منظم اور محتاط طریقے سے نشانہ بنانے کے منصوبے تیارکئے جاتے ہیں۔” اوپن ڈورز یوکے اینڈ آئرلینڈ“ کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈیوڈ لینڈرم لکھتے ہیں کہ بھارت میں عیسائیوں کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ مذہبی اقلیتوں پر ظلم و ستم کی حالیہ لہر کی وجہ سے بھارت میں عیسائیوں کو شدید اورغیر معمولی دباﺅ کا سامنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گاﺅ رکھشکوںکے بے ہنگم ہجوم یا تشددپسند گروہ مسلمانوں اور عیسائیوں کو نشانہ بناتے ہیں اور انہیں ظالم کے طورپر پیش کرتے ہیں۔ وہ مستقل طورپر خوف کی حالت میں زندگی گزاررہے ہیں کیونکہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بھارتی حکومت ملک کو اس کی اقلیتوں سے خالی کرنے کے مشن پر ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں پر ظلم و ستم نے بھارت کے جمہوری ہونے پر سوالات کھڑے کئے ہیں ۔ رپورٹ میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیاگیا ہے کہ وہ بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو بچانے کے لیے آگے آئیں۔