مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اسکولوں میں داخلے کے لیے عمر کی حد مقرر کرنے کے خلاف والدین کا احتجاج
جموں19مارچ(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں اسکولی بچوں کے والدین نے پہلی جماعت میں داخلے کے لیے عمر کی حد مقرر کرنے پر بھارت کی نئی قومی تعلیمی پالیسی کے خلاف احتجاج کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہری سنگھ پارک جموںمیں آل جموں پیرنٹس ایسوسی ایشن کے بینر تلے احتجاجی مظاہرے کی قیادت امت کپورنے کی۔احتجاج کے دوران والدین نئی تعلیمی پالیسی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور پہلی جماعت میں داخلے کے لیے عمر کی کم از کم حد میں نرمی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ان کا کہنا ہے کہ وہ بچے جو اپر کے جی میں پڑھتے ہیں اور جن کی عمر چھ سال سے چند دن کم ہے، انہیں پہلی جماعت میں داخلہ نہیں دیا جا رہا ہے۔امیت کپور نے کہا کہ بچوں کے لیے عمر کا معیار نرسری یا پری نرسری سے لاگو کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جو بچے اس وقت زیر تعلیم ہیں انہیں پہلی جماعت میں داخل کیا جائے اور نئی تعلیمی پالیسی کو یو کے جی سے لاگو کیا جائے۔امیت کپور نے مطالبہ کیا کہ نئی تعلیمی پالیسی کو 2025-26 سے نافذ کرنے کے گوا حکومت کے فیصلے کی طرح مقبوضہ جموں وکشمیر کی حکومت کو بھی اس کے فوری نفاذ سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ لاکھوں والدین اور ان کے بچے پہلی جماعت میں داخلہ نہ ملنے کی وجہ سے شدید پریشانی کا شکار ہیں۔