ٹورنٹو20مارچ(کے ایم ایس)کینیڈا کی نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما جگمیت سنگھ نے بھارتی پنجاب میں خالصتان کے حامی رہنما امرت پال سنگھ کی جان کو لاحق خطرے،پولیس کے بڑے پیمانے پر کریک ڈائون اور انٹرنیٹ کی مسلسل معطلی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
جگمیت سنگھ نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 1984میں سکھوں کی نسل کشی کے دوران ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوںکے لیے ظالمانہ اقدامات کے تاریخی استعمال کے پیش نظر یہ اقدامات بہت سے لوگوں کے لیے پریشان کن ہیں۔جگمیت سنگھ نے جوبھارتی نژاد کینیڈین سیاست دان ہیں ، ایک ٹویٹ میں کہاکہ مجھے ان رپورٹس پر گہری تشویش ہے کہ بھارت نے پوری ریاست پنجاب میں شہری آزادیوں کو معطل اور انٹرنیٹ بلیک آئوٹ کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سخت اقدامات بہت سے لوگوں کے لیے پریشان کن ہیں کیونکہ 1984میں سکھوں کی نسل کشی کے دوران ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں کو انجام دینے کے لیے ان کا تاریخی استعمال کیا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ میں جسٹن ٹروڈو اور لبرل حکومت سے مطالبہ کرتاہوں کہ وہ فوری طور پر اپنے بھارتی ہم منصبوں سے رابطہ کریں تاکہ شہری آزادیوں کی معطلی اور کینیڈین شہریوںکے تحفظ کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا جا سکے۔ بھارتی پولیس نے ہفتے کے روز امرت پال سنگھ کی تنظیم” وارث پنجاب دے” کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈائون شروع کیاتھا، انٹرنیٹ سروسز کو ایک دن کے لیے معطل کر دیا گیا جس میں پیر تک توسیع کر دی گئی۔پولیس نے بتایا کہ امرت پال سنگھ گاڑیاں بدلتے ہوئے فرار ہو گئے ہیں۔تاہم امرت پال سنگھ کے ساتھیوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ سکھ رہنما کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اسے فرضی مقابلے میں قتل کیاجا سکتا ہے۔