پاکستان کی حمایت کشمیریوں کیلئے ہمیشہ باعث تقویت رہی ہے ، الطاف وانی
جنیوا 20مارچ(کے ایم ایس)کشمیری نمائندے الطاف حسین وانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف سے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد آزادی کی کی مسلسل حمایت بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کیلئے ہمیشہ تقویب اور حوصلہ افزائی کا باعث رہی ہے۔
الطاف حسین وانی نے اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ برائے کشمیر کے اجلاس کے بعد جاری ایک بیان میں کہا کہ ڈوگرہ مہاراجہ کے خلاف کشمیریوں کی کئی دہائیوں تک جاری جدوجہد ہو یا کشمیر پربھارتی استعمار کے خلاف جاری جنگ، برصغیر کے مسلمانوں نے ہمیشہ اپنے کشمیری بھائیوں کی حمایت اور انکے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان کے سرکردہ رہنمائوں بشمول شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال اور بانی پاکستان بابا محمد علی جناح نے نہ صرف کشمیر کاز کی حمایت کی بلکہ کشمیر کو پاکستان کا اٹوٹ انگ بھی سمجھا ہے اور ہر فورم پر اس دیرنہ تنازعہ کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب 1924میں ہندوستان کے وائسرائے نے کشمیر کا دورہ کیا تو بعض کشمیری رہنمائوں کی طرف سے انہیں ایک یادداشت پیش کی گئی تھی جس میں مسلمانوں کی حالت زار کو اجاگر کیا گیا تھا۔ یہ یادداشت علامہ محمد اقبال کے مشورے پر تیار کی گئی تھی۔ اسی طرح مئی 1929میں آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس میں کشمیری مسلمانوں کی حمایت میں ایک قرارداد منظور کی گئی اور یہ قرارداد ڈاکٹر علامہ اقبال نے پیش کی تھی۔الطاف وانی نے کہا کہ کشمیر کے مسلمانوں کو سیاسی، سماجی، اخلاقی اور مالی مدد فراہم کرنے کے لیے 1931میں آل انڈیا کشمیر کمیٹی کا قیام عمل میں لایاگیا جو بھائی چارے کا ایک اور اہم سنگ میل تھا جس کے دور رس نتائج برآمد ہوئے۔انہوں نے کہا کہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کشمیریوںسے ہمدردی کے اظہار کیلئے کشمیر کمیٹی نے 14اگست 1931کو یوم کشمیرمنایا کیونکہ کشمیری عوام مہاراجہ کے وحشیانہ ظلم و بربریت کا شکار تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے شروع سے ہی کشمیریوں کی ہر مرحلے پر ہمدرد اور حمایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ 1947 میں جب ہندوستان نے جموں و کشمیر پر حملہ کیا اور اپنی فوجیں سرینگر میں اتاریں تو پاکستانی حکومت نے بھارت کی کھلی جارحیت پر سخت رد عمل کا اظہار کیا جس کی وجہ سے بھارت اور پاکستان کے درمیان پہلی جنگ بھی ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کا 13 دسمبر 1947 کو بی بی سی کو دیا گیا انٹرویو کشمیر کے بارے میں ان کے موقف کی مکمل وضاحت کرتا ہے۔الطاف وانی نے کہا کہ اس مسئلے پر بھارتی حکومت کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے محمد علی جناح نے کشمیر سے بھارتی قابض افواج کے انخلا کا مطالبہ کیا اور یہ بات پوری طرح واضح کر دی کہ پاکستان سے یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ وہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو قبول کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں استصواب رائے کے سوال پر موجودہ حالات میں اس وقت تک بات نہیں کی جا سکتی جب تک کہ بھارت کی کٹھ پتلی انتظامیہ کی جگہ کشمیریوںکی حقیقی نمائندہ حکومت نہیں بنائی جاتی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے بھارتی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے اور اسی کے نتیجے میں اس وقت کے ہندوستانی وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کو اپنے پاکستانی ہم منصب لیاقت علی خان کو یقین دلانا پڑا کہ کشمیری عوام کو آزادی سے فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا کہ وہ بھارت میں شامل ہونا چاہتے ہیں یا پاکستان میں۔