ہندوتوا گینگ کی کشمیری طلبا کو یوپی یونیورسٹی میں نماز پڑھنے پر سنگین نتائج کی دھمکی دی
جموں28مارچ(کے ایم ایس)
بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع متھرا میں ہندوتوا تنظیم سے وابستہ انتہاپسندوں نے یونیورسٹی کیمپس میں نماز ادا کرنے پر مقبوضہ جموں و کشمیرکے طلبہ کو سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔
ہندوتوا تنظیم آل انڈیا ہندو مہاسبھا کے کارکنوں نے طلبا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر یونیورسٹی کشمیری طلبا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی تو وہ گنگا جل کے ساتھ کیمپس میں شدھیکرن(کسی چیز کو پاک کرنے کا عمل )انجام دیں گے اور ہنومان چالیسا(ہندو بھجن)پڑھیں گے۔ سنسکرتی یونیورسٹی کے انتظامیہ نے ہندو انتہا پسندوں کا ساتھ دیتے ہوئے کشمیری طلبا سے کہا ہے کہ وہ اپنی عبادت کو ہاسٹل تک محدود رکھیں اور کھلی جگہ پرنماز ادا کرنے سے گریز کریں۔آل انڈیا ہندو مہاسبھا نے ضلعی انتظامیہ کو ایک یادداشت پیش کرتے ہوئے طلبا کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی حکام کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مذکورہ یونیورسٹی 82مسلم طلبہ زیر تعلیم ہیںجن میں سے اکثر کا تعلق مقبوضہ جموں و کشمیر سے ہے۔