مقبوضہ جموں وکشمیر میں ماورائے عدالت قتل اور جعلی مقابلوں کا سلسلہ جاری ہے
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل اور جعلی مقابلوں کا سلسلہ جاری ہے اور کشمیریوں پر نریندر مودی حکومت کے وحشیانہ مظالم میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی مظالم کا تازہ ترین شکارکشمیری نوجوان ریاض احمد ڈاربنے جن کودو روز قبل بارہمولہ میں بھارتی فوجیوں نے ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا۔ یہ واقعہ بھارتی فورسز کی طرف سے جن کوکالے قوانین کے تحت جوابدہی سے مکمل استثنیٰ حاصل ہے، کشمیری نوجوانوں کو منظم انداز میں نشانہ بنانے کی ایک اورمثال ہے۔کشمیر میڈیا سروس کی ایک رپورٹ کے مطابق 1989سے اب تک مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 96ہزار340کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے جن میںسے 7,347کوجعلی مقابلوں میںاوردوران حراست شہید کیاگیاہے۔ انسانی حقوق کی ان سنگین خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی خاموشی سے مجرموں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور کشمیریوں کومسلسل بھارت کے جابرانہ قبضے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔جعلی مقابلوں میں لوگوں کو قتل کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ عالمی برادری کو ان ماورائے عدالت ہلاکتوں کا نوٹس لینا چاہیے اور مودی حکومت کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔بھارت ان مظالم کے باوجود کشمیریوں کے عزم اور حوصلے کو توڑ نہیں سکاہے اور وہ بھارتی تسلط سے مکمل آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔