بھارت کی ہٹ دھرمی تنازعہ کشمیر کے پرامن حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے: رپورٹ
اسلام آباد 02اپریل(کے ایم ایس) بھارت کی ہٹ دھرمی طویل عرصے سے حل طلب تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد تک جاری رہے گی۔ اقوام متحدہ کی قراردادیں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی توثیق کرتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت 5اگست 2019جیسے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سے کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتا اور ایسے اقدامات سے حق خودارادیت کے کشمیریوں کے مطالبے کو خاموش نہیں کیا جا سکتا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارت کو اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے انعقاد تک کشمیریوں کی شناخت برقرار رکھنے کے لیے 5اگست 2019کے فیصلے کو واپس لینا ہوگا۔ رپورٹ میں کہا گیاہے کہ مودی کے 5اگست 2019 کے اقدامات کا مقصد کشمیریوں کی منفرد شناخت اور ثقافت کو چھینناتھا۔ اپنی منفرد شناخت کا تحفظ کشمیریوں کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ چاہے کچھ بھی ہوجائے کشمیری اپنی منفرد شناخت اور ثقافت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔ رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیاہے کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ 5اگست 2019کے غیر آئینی فیصلے واپس لے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کا مودی حکومت کامنصوبہ بین الاقوامی اصولوں کے منافی ہے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل سے منسلک ہے۔ اقوام متحدہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور عالمی ادارے کی قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے بھارت پر دبا ئو ڈالے۔