مقبوضہ جموں وکشمیر کے ہسپتالوں میں انفلوئنزااے اور بی کے مریضوں میں اضافہ
سرینگر2اپریل(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے بعد اسپتالوں میں Syncytialوائرس (RSV)، انفلوئنزاے(H1N1, H3N2) اور انفلوئنزابی کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق شدید کھانسی، ناک بہنا، گلے میں خراش اور جسم میں درد کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مختلف ہسپتالوں میں آئوٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹس (OPDs) میں آنے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں انٹرنل اینڈ پلمونری میڈیسن کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر مدثر قادری نے صحافیوں کو بتایا کہ ہسپتال میں سانس کی اوپری نالی میں دردکی علامات والے مریضوں کی ایک اچھی خاصی تعداد آ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو چیزیں ان مریضوں میں عام ہیں وہ یہ ہیں کہ ان میں سے زیادہ تر کو ابتدائی چند دنوں تک سر درد اور پٹھوں میں درد کی شکایت ہوتی ہے جس کے بعد ایک طویل کھانسی ہوتی ہے جس پر معمول کے علاج سے کوئی خاص اثر نہیں ہوتا۔