مقبوضہ جموں و کشمیر

سابق آسٹریلوی سینیٹر کی طرف سے یوم سیاہ کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی

1794384-leerhiannonaustraliaappx-1535989365اسلام آباد27 اکتوبر (کے ایم ایس)
معروف آسٹریلوی سیاست دان لی ریانن نے آج 27اکتوبر کو بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر اور دنیا کے دیگر حصوں میں منائے جانیوالے یوم سیاہ کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لی ریانن نے 27اکتوبر کو منائے جانیوالے یوم سیاہ کے حوالے سے جاری ایک ویڈیو پیغام میں کہاکہ ہمیں بھارتی قابض فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیرمیں شہید اوران کے ہاتھوں نقصان اٹھانے والے کشمیریوں کو یاد رکھنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو بھی جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑاہوناچاہیے ۔انہوں نے مزید کہاکہ 75سال قبل آج کے دن بھارت نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو سلب کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں اپنی فوجیں اتار کر اس کے پر قبضہ کر لیاتھا۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں بے گناہ کشمیریوں کو قتل ،املاک کو تباہ کیا گیا اور بدترین مظالم ڈھائے گئے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی ظلم و بربریت میں نمایاں طورپر اضافہ ہوا ہے اور 5اگست 2019 کو مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کردیا تھا جسے اس سے قبل بھارتی آئین کے تحت تحفظ حاصل تھا ۔آسٹریلوی سیاست دان نے کہاکہ اس دن ہمیں جموں و کشمیر کے ساتھ مکمل یکجہتی کااظہار کرنا چاہیے اورجتنے زیادہ لوگوں کو کشمیریوں کی حالت زار کے بارے میں آگاہی حاصل ہو گی اتنہا ہی بھارت پر دبائو بڑھانے میں مدد ملے گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں نولاکھ سے زائد قابض بھارتی فوجیوں کی تعیناتی کی وجہ سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عالمی طاقتیں چین کے خلاف اپنی مہم میں بھارت کی حمایت حاصل کرنے کیلئے مقبوضہ کشمیرمیں اس کے جرائم کو نظر انداز کر رہے ہیں ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ امریکی حکومت کی طرف سے لداخ میں اراضی کے حصول کیلئے مودی حکومت سے بات چیت کی تشویشناک اطلاعات بھی سامنے آئیں ہیں جہاں وہ چین پر نظر رکھنے کیلئے فوجی بیس قائم کر سکتا ہے ۔سابق آسٹریلوی سینیٹر نے خبردار کیا کہ اس اقدام سے مقامی لوگوں کا نقصان ہو گا کیونکہ جنگ پورے خطے کواپنی لپیٹ میں لے لے گی۔

https://www.facebook.com/watch/?v=637610001376408&extid=WA-UNK-UNK-UNK-AN_GK0T-GK1C&ref=sharing

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button