مقبوضہ جموں و کشمیرمیں آزادی صحافت کو دبانے پر اظہار تشویش
اقوام متحدہ 19 اکتوبر (کے ایم ایس) انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کی ایک ماہرآئرین خان نے بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں آزادی صحافت کو دبانے اور صحافیوں کے ساتھ ناروا سلوک پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ عالمی ادارے کا انسانی حقوق کا دفترمقبوضہ علاقے میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر باقاعدگی کے ساتھ بیان جاری کرتا رہتاہے۔
ایک پاکستانی صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے حق آزادی کے تحفظ اورفروغ کے بارے میں عالمی ادارے کی خصوصی نمائندہ آئرین خان نے کہاکہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ہمارا موقف ریکارڈ پر ہے۔پاکستانی صحافی نے ان سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی طرف سے آزادی صحافت کے لیے سنگین خطرے کے بارے میں صحافیوں کی عالمی تنظیموں کے بیانات اور بین الاقوامی اخبارات میں چھپنے والی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے سوال پوچھاتھا۔آئرین خان نے جو نیو یارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں ، کہا کہ آپ کو انسانی حقوق کے ہائی کمشنرکے دفتر کی ویب سائٹ سے پتہ چلے گا کہ میں اور دیگر ساتھیوں نے کشمیر میں انٹرنیٹ کی بندش، صحافیوں اورانسانی حقوق کے کارکنوں کو خاموش ، گرفتار اور حراست میں لینے کے طرزعمل پر باقاعدگی کے ساتھ بیانات دیے اور تنقید کی ۔