بھارت: نماز تراویح سے روکنے کے لئے ہندو انتہا پسندوں کا مسلمانوں پر حملہ
لکھنو04 اپریل(کے ایم ایس)بھارت کے مختلف مقامات پر ہندو جنونیوں کی پرتشددکارروائیاں جاری ہیں اوراسی طرح کا ایک تازہ ترین واقعہ پیر کی رات ریاست اترپردیش کے علاقے بلدوانی میں پیش آیا جس میں ہندو انتہا پسندوں نے ایک ممتاز وکیل کے مکان پر حملہ کیا جہاںمسلمان نماز تراویح اداکررہے تھے۔
مقامی لوگوں نے بتایاکہ ایڈوکیٹ ظفر کی قیامگاہ پر تقریباً20سال سے مسلسل ماہ رمضان میں نماز تراویح ادا کی جاتی ہے۔ ہندو انتہاپسندوں نے کسی اشتعال کے بغیر پرامن نمازیوں پر حملہ کیا اورانہیں نماز سے روکنے کی کوشش کی۔ مسلمانوں نے بعد ازاں اس دہشت گردی کے خلاف مقامی پولیس سٹیشن کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا اورمجرموں کو گرفتارکرکے قرارواقعی سزادینے کا مطالبہ کیا۔حال ہی میںمغربی بنگال، گجرات اورمہاراشٹر سمیت بھارت کے مختلف علاقوں میں ہندو تہوار ”رام نومی ”کے موقع پر مساجد اورمسلمانوں کی دیگر املاک پر حملے کئے گئے اوران کو شدید نقصان پہنچایاگیا۔