بھارت

مودی حکومت کا آکسفیم انڈیا کیخلاف سی بی آئی سے تحقیقات کرانے کا حکم

نئی دلی 07اپریل (کے ایم ایس )
بھارت میں مودی حکومت نے مبینہ طورپر فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ2010کی خلاف ورزی کرنے پر آکسفیم انڈیا کے خلاف سینٹرل بیوروآف انویسٹی گیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا حکم جاری کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آکسفیم انڈیا پر الزام ہے کہ اس نے فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ2020نافذ ہونے کے بعد بھی غیر ملکی امداد کی مختلف اداروں کو منتقلی جاری رکھی۔ حالانکہ ایسا کرنا اس ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔گزشتہ سال ستمبر میں محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے کئے گئے ایک سروے میں "متعدد ای میلز” کے بارے میں پتہ چلا تھا جن کے مطابق آکسفیم انڈیا مبینہ طور پر ایف سی آر اے کے پاس رجسٹرڈ دیگر ایسوسی ایشنوں کو فنڈز منتقل کرنے یا غیر منافع بخش کنسلٹنسی کے ذریعے اس ایکٹ کی دفعات پر عمل درآمد روکنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔آکسفیم انڈیا نے مبینہ طور پر کمیشن کے طورپر اپنے ساتھیوں اور ملازمین کے ذریعے سینٹر فار پالیسی ریسرچ کو فنڈز بھیجے۔بھارتی وزارت داخلہ نے آکسفیم انڈیا کے خلاف سی بی آئی سے تحقیقات کرانے کی سفارش کی ہے۔واضح رہے کہ ایف سی آر اے میں ترمیم 29 ستمبر 2020 کو ی گئی تھی ۔ آکسفیم انڈیا نے ایف سی آر اے 2010کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دیگر این جی اوز کو فنڈ ٹرانسفر کئے تھے ۔ستمبر میں کرائے گئے آئی ٹی سروے میں آکسفیم انڈیا کوغیرملکی اداروں اور تنظیموں کی خارجہ پالیسی کے ایک ممکنہ ذریعے کے طورپر بھی ظاہر کیا ہے، جنھوں نے سابرسوں تک آکسفیم انڈیا کو بڑے پیمانہ پر مالی امداد کی ہے۔یاد رہے کہ آکسفیم انڈیااپنے معاونین/ملازمین کے ذریعہ سنٹر فار پالیسی ریسرچ کو کمیشن کی شکل میں فنڈ بھیجتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آکسفیم انڈیا نے تقریبا ڈیڑھ کروڑ روپے کی رقم بیرون ممالک سے حاصل کی، لیکن آکسفیم انڈیا نے یہ رقم اپنے ایف سی آر اے اکائونٹ کی بجائے اپنے ایف سی یوزر اکائونٹ میں حاصل کئے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button