مقبوضہ جموں وکشمیر :بھارت نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کر دیں
وادی میں غیر مقامی لوگوں کے لیے بہت سی کالونیوں کی تعمیر مکمل کر لی گئی
سرینگر 08 اپریل (کے ایم ایس)بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی ) کی ہندو توا حکومت نے اگلے ماہ سرینگر میں ہونے والے G20اجلاس سے قبل بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموںوکشمیر میں محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ مزید تیز کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس سلسلے میں احکامات بھارتی وزارت داخلہ اور انٹیلی جنس بیورو کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم نے جاری کیے جو ان دنوں وادی کشمیر کے دورے پر ہے۔ بڑے پیمانے پر کیے جانے والے تلاشی آپریشنوںسے کشمیریوں کی مشکلات و مصائب میں مزید اضافہ ہوا ہے جنہیں پہلے ہی قتل، گرفتاریوں، تشدد، جائیدادوں کی ضبطی اور نوکریوں سے برطرفی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔
دریں اثناء بھارت نے پنڈتوں کی بحالی کی آڑ میں وادی کشمیر میں غیر مقامی لوگوں کو بسانے کے لیے کئی کالونیوں کی تعمیر مکمل کر لی ہے۔ زیادہ تر کالونیاں سرینگر، بانڈی پورہ، بارہمولہ اور بڈگام کے علاقوں میں تعمیر کی گئی ہیں جہاں بھارتی فورسز کے اہلکاروں اور ملازمین کو مستقل بنیادوں پر آباد کیا جائے گا جس کا مقصد مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی حیثیت کو تبدیل کرنا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں محمد سلیم زرگر اور ڈاکٹر مصعب نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے پر حکومت پاکستان اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کشمیرکے بارے میں پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کے بیان کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ اس بیان نے غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی کی جدوجہد میں مصروف کشمیری عوام میں ایک نئی روح پھونک دی ہے ۔
ادھر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے ان کی پاسپورٹ جاری کرنے کی درخواست پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ، جو ایک جاسوسی ایکٹ ہے، لاگو کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سفر ان کا بنیادی حق ہے اور نئی دہلی انہیں اس حق سے محروم کر رہی ہے۔KMS/M