نصاب سے مغلوں ، گاندھی بارے ابواب حذف کرنا نفرت انگیز ایجنڈے کا حصہ ہے، ماہرین تعلیم
نئی دہلی 9 اپریل، (کے ایم ایس) تقریباً 250 بھارتی ماہرین تعلیم اور مورخین نے نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) کی طرف سے نصابی کتب سے مغلوں اور موہن داس کرم چند گاندھی بارے ابواب ختم کرنے کے اقدام کو تفرقہ انگیز اور متعصبانہ ایجنڈے کا حصہ قرار دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطا بق رومیلا تھاپر، جیتی گھوش، مریدولا مکھرجی، اپوروانند، عرفان حبیب اور اپیندر سنگھ سمیت دیگر ماہرین تعلیم اور مورخین نے این سی ای آر ٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ ابواب خذف کرنے کا اپنا فیصلہ واپس لے۔ انہوںنے اس حوالے سے ایک دستخطی مہم بھی شروع کر رکھی ہے۔
یا د رہے کہ بھارت میں نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) نے 12ویں کلاس کی تاریخ کی کتاب سمیت مختلف کلاسوں کے لئے نصاب میں ترمیم کرتے ہوئے مغل سلطنت کے ابواب کو ہٹا دیا ہے جبکہ بارھویں جماعت ہی کی سیاسیات اور تاریخ کی کتب سے موہن داس گاندھی، ان کے قاتل ناتھورام گوڈسے اور آر ایس ایس پر 1948 میں لگی پابندی سے متعلق مواد کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔
حزب اختلاف کی بھارتی جماعتوں نے بھی اس اقدام پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اس تاریخ کو مٹانے کی کوشش کر رہی ہے جس سے اسے تکلیف ہوتی ہے