کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کی شدید مذمت
سرینگر 18اگست (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور گھروں پر چھاپوں کی مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے سرینگر کے علاقے بٹہ مالو میں ایک اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فوج کی طرف سے جاری پرتشدد کارروائیوں اور خونریزی کی وجہ سے کشمیریوں کی بقا کو خطرہ لاحق ہے اور کشمیری بھارت کے وحشیانہ ظلم وجبر کا شکار ہیں۔انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں بھارتی شہریوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دیکر مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو بگاڑا جارہا ہے جو کہ بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ حریت رہنمائوں نے بھارتی فورسز کے اہلکاروں اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں بشمول این آئی اے اور ریاستی تحقیقاتی ایجنسی ایس آئی اے کی طرف سے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کوبھارتی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کی نسل کشی کی مہم کا حصہ قرار دیتے ہوئے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی ابتر صورتحال کا جائزہ لینے اور کشمیریوںکو قابض بھارتی فوجیوں کے مظالم سے نجات دلانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ مودی حکومت 5 اگست 2019 کے اپنے غیر قانونی اقدام سے کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کودبا نہیں سکتی۔ انہوں نے واضح کیاکہ جب تک کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق خود ارادیت نہیں دیاجاتا تب تک جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا ۔
ادھر جموں و کشمیر ڈیموکریٹک یوتھ فورم کے چیئرمین محمد حذیف نے سرینگر میں ایک پارٹی اجلاس میں بھارتی فورسز کی طرف سے کشمیری نوجوانوں کو ہراساں کرنے اور انہیں ڈرانے دھمکانے کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔