مقبوضہ جموں و کشمیر

نئی دلی: ہندو انتہا پسند نماز میں خلل ڈالتے ، ہندو نعرے لگاتے رہے

نئی دلی 22اکتوبر ( کے ایم ایس )
بھارتی ریاست ہریانہ کے شہرGurgaonمیں ہند و انتہا پسندوں نے ایک مرتبہ پھر جمعہ کی نماز میں خلل ڈالا اور ہندو نعرے لگائے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گڑگاوں کے سیکٹر 12-A میں مسلمان ایک سرکاری زمین پر نماز پڑھ رہے تھے کہ وشواہندو پریشد، بجرنگ دل اور دیگر ہند و انتہا پسند تنظیموں سے وابستہ کارکنوں نے اس دوران ل ’جے شری رام‘ کے نعرے لگانے شروع کردیے۔شہر کے سیکٹر 47 میں بھی ایک سرکاری ملکیت والی اراضی پر نماز کی ادائیگی کے دوران ہندو انتہا پسندوں نے احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کو مذکورہ جگہ پر نماز کی ادائیگی سے رکا جائے ۔ہندانتہا پسندوں نے قبل ازیں رواں ماہ کی پندرہ تاریخ کو بھی نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران احتجاج کیا گیا تھا اور سو کے قریب ہندو انتہا پسندوںنے نماز والی جگہوں پر پہنچ کر جے شری رام کے نعرے لگائے تھے ۔ انہوںنے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ” کھلی جگہوں پر نماز بند کرو ‘ جیسے نعرے لکھے تھے۔ گڑ گاﺅں میں 2018میں اس طرح کے واقعات کے بعد ہندو اور مسلمان رہنماﺅں کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں مسلمانوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے دو کھلی جگہیں دی گئی تھیںاور وہ انہی جگہوں پر نماز ادا کرر ہے ہیں لیکن بی جے پی رہنماﺅں کے اکسانے پر ہندو انتہا پسند وں نے پھر سے نماز میں خلل ڈالنا شروع کر دیا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button