مقبوضہ جموں و کشمیر

ہائی کورٹ نے ہریانہ جیل میں بند کشمیری طالب علم کی نظربندی کالعدم قراردے دی

سرینگر:  غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ہریانہ جیل میں بند کشمیری طالبعلم کی نظربندی کالعدم قراردے دی ۔
جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان سے تعلق رکھنے والا طالب علم سلمان احمد وانی گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے بغیر کسی مقدمے کے جیل میں نظربند ہے۔ طالب علم کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ بشیر احمد ٹاک نے صحافیوں کو بتایا کہ شوپیاں کے دشتی پورہ گائوں کے رہنے والے سلمان احمد وانی کی نظربندی کو عدالت نے تقریبا ایک سال سے زائد عرصے کے بعد کالعدم قراردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جون 2022میں گرفتارہونے والے سلمان احمد کو بغیرکسی ایف آئی آر کے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا۔ وہ ڈگری کالج شوپیاں میں زیر تعلیم تھا اوراس وقت بھارتی ریاست ہریانہ کی ڈسٹرکٹ جیل یمنا نگر میں بند ہے۔جسٹس سنجے دھر کی عدالت نے ایڈوکیٹ بشیر احمد ٹاک کے دلائل سننے کے بعد حکام کو ہدایت کی کہ انہیں ہریانہ جیل سے رہا کیا جائے۔ یمنا نگر ہریانہ کی جیل میں متعدد کشمیری نوجوان نظربند ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button