بی جے پی کے دور حکومت میں بھارت اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک بن چکا ہے: رپورٹ
اسلام آباد 23 جنوری (کے ایم ایس) بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت میں بھارت اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک بن چکاہے کیونکہ اقلیتوں کو ریاستی سرپرستی میں جسمانی، نفسیاتی اور معاشی طور پر ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انہیں ہندوتوا طاقتوں کے ہاتھوں منظم جبر کا سامنا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیاکہ فسطائی مودی کے دور حکومت میں مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں اور نچلی ذات کے ہندوو¿ں پر ظلم و ستم کئی گنا بڑھ گیا ہے کیونکہ اقلیتوں پر تشدد اورانہیں خوف وہراساں میں مبتلاکرنا روز کا معمول بن چکا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ”لو جہاد“ اور” تبدیلی مذہب“ کی روک تھام کے قوانین کا مقصدبھارت میں اقلیتوں پر مزیدمظالم ڈھانا ہے۔ رپورٹ کے مطابق متعدد بین الاقوامی رپورٹس منظر عام پر آچکی ہیں جن میں بھارت میں اقلیتوں پر ظلم و ستم کو اجاگر کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اقلیتوں پر بڑھتے ہوئے حملوں نے دنیا کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے کیونکہ فسطائی مودی بھارت کی پالیسی کو ہندوتوا نظریے کے مطابق تشکیل دے رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کی امتیازی پالیسیوں کی وجہ سے اقلیتیں مسلسل خوف ودہشت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ رپورٹ میں افسوس کا اظہارکیاگیا کہ آر ایس ایس کے حمایت یافتہ مودی بھارت کو اقلیتوں سے خالی کرنے کے مشن پر ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا کو بھارت میں اقلیتوں کی حالت زار کا نوٹس لینا چاہیے اور عالمی برادری کو بھارتی اقلیتوں کے بنیادی انسانی حقوق کو یقینی بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔