ہردیپ سنگھ کو بھارت نے قتل کرایا، سکھ رہنما
وینکوور، کینیڈا:
خالصتان کے حامی سکھ برادری کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ بھارت ان کی آوازوں کو دبا نہیں سکتا۔ سکھ رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ بھارتی ایجنٹوں کیطرف سے ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے بعد سکھ نوجوانوں میںآزادی کی تڑپ میں دس گنا اضافہ ہوا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دنیا بھر میں خالصتان ریفرنڈم مہم چلانے والی خالصتان حامی سکھ تنظیم ”سکھس فار جسٹس (ایس ایف جے)نے آج (اتوار)کو گرو نانک سکھ گوردوارہ سرے ڈیلٹا میں ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا جہاں نجار کو قتل کیا گیا تھا ۔ نجار اس گوردوارے کے صدر بھی تھے۔ ہردیپ سنگھ بھارت کو انتہائی مطلوب افراد میں شامل تھا اور بھارتی حکومت نے ان کے اثاثے ضبط اور ان کے خلاف درجنوں جھوٹے مقدمات درج کیے تھے۔
کونسل آف خالصتان کے صدر ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے کہا کہ نجار کو بھارت نے قتل کرایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ، آسٹریلیا، اٹلی، اور سوئٹزرلینڈ جیسے ممالک میں خالصتان ریفرنڈم کا انعقاد ہو چکا ہے اور آج یہ کینیڈا کے ایک اور شہر میں ہو رہا ہے۔ گرو نانک سکھ گوردوارہ سرے ڈیلٹا کے سیکرٹری جنرل بھوپندر سنگھ ہوتھی نے کہا کہ کینیڈین پولیس اور خفیہ ادارے نجار کے قتل کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہردیپ سنگھ نجار کے قتل نے یہ حقیقت مزید عیاں کر دی ہے کہ بھارتی ہندوتوا اسٹیبلشمنٹ سکھوں کو پسند نہیں کرتی اور وہ سکھوں کو ختم کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی شرانگیزیوں کے باوجود سکھ اپنے علیحدہ وطن خالصتان کے لیے پہلے سے زیادہ پرعزم ہیں۔