بھارت

مودی نے جی20 سربراہی اجلاس کو اپنی تشہیر اورسیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا: عالمی ذرائع ابلاغ

 

 

Modi uses G20نئی دہلی11ستمبر(کے ایم ایس) عالمی ذرائع ابلاغ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو شدیدتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ وہ2024کے پارلیمانی انتخابات کی خاطر اپنی تشہیر کے لیے بھارتی ٹیکس دہندگان کا پیسہ استعمال کر رہے ہیں۔

سفارت کار ی سے سیاست میں آنے والے منی شنکر آئر نے ایک نامعلوم سابق فنانس سیکرٹری کے حوالے سے بتایا کہ اشتہارات کی تخمینہ لاگت 1000کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی کا دنیا کا گرو ہونے کا تصور اتنا ہی مضحکہ خیز ہے جتنا کہ ان کی” صدیوں کی غلامی” کی مسخ شدہ تاریخ جو بھارت کی مذہبی اقلیتوں پر حملوںکے لیے استعمال ہوتی رہی ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے جی 20کی تقریب سے پہلے تیاریوں اور وزیر اعظم مودی کے گرد بنائے جانے والے بیانیے کا تنقیدی جائزہ لیا۔ اس نے لکھا کہ نئی دہلی کی بڑی سڑکیں 20 ممالک کے گروپ کے رواں ہفتے ہونے والے سربراہی اجلاس میں بھارت کی صدارت کا اعلان کرنے والے بڑے بڑے پوسٹروں اور بل بورڈز سے بھری ہوئی ہیں۔ اور ایک لیڈر وزیر اعظم نریندر مودی کی مسکراتی ہوئی تصویرہر موڈ پرباقی سب سے الگ ہے۔ ادارے نے کہاکہ یہ مقبول وزیر اعظم اور کٹر ہندو قوم پرست کے لئے ایک زبردست خراج عقیدت ہے۔نئی دہلی سے سی این بی سی کے ایک نمائندے نے کہاکہ G-20 ایونٹ پر وزیر اعظم مودی کا سایہ پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کی سڑکیں مودی کے پوسٹروں سے بھری ہوئی ہیں، ناقدین نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسے بھارت میں آنے والے انتخابات کے لئے ابتدائی انتخابی پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔بلومبرگ کی سرخی ہے: مودی نے G-20سربراہی اجلاس کو بھارت میںانتخابات کے آغاز میں تبدیل کردیا۔ ایجنسی نے اس بات پر زور دیا کہ ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ وزیر اعظم مودی اگلے دس سال تک اقتدار میں رہیں گے۔سی این این نے کہا کہ وزیر اعظم مودی چاہتے ہیں کہ دنیاان کے بارے میں سوچے۔ معروف اینکر کرسٹیئن امان پور نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی چاہتے ہیں کہ ہم ان کے بارے میں سوچیں،لیکن اگر آپ ان کے اعمال کو دیکھیں تو وہ ان کے بیانیے سے میل نہیں کھاتے۔ نیویارک ٹائمز نے کہاکہ وزیر اعظم مودی کا مقصدتقریب کوسیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنا ہے۔ اخبار نے مودی کو ماہر سیاسی دلال قرار دیا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button