مودی کے زیر قیادت بھارت ایک دہشت گرد ریاست بن گیا ہے
اسلام آباد20 ستمبر (کے ایم ایس)
بھارت غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر اور پاکستان میں دہشت گردی کے ارتکاب کے بعد اب کینیڈا کی خودمختاری کی خلاف ورزیو ں میں بھی ملوث پایا گیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر کو ہائوس آف کامنز میں ایک ہنگامی بیان میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجارکے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے بارے میں تہلکہ خیز انکشاف کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا کی انٹیلی جنس ایجنسیاں سکھ رہنما کے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے "مستند الزامات” کی سرگرمی سے تحقیق کر رہی ہیں۔جسٹن ٹروڈو کے اس بیان کے بعد کینیڈا نے سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہونے پر بھارت کے اعلی سفارت کار کو ملک بدر کر دیا۔ نکالے گئے ہندوستانی سفارت کار پون کمار رائے کی شناخت کینیڈین حکام نے بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (را) کے سربراہ کے طور پر کی ہے۔رواں سال جون میں کینیڈا کے شہر سرے میں سکھ رہنما کے قتل میں سفارت کار کا روپ دھارے بھارتی جاسوس ملوث پائے گئے ہیں۔ سفارت کاروں کے بھیس میں بھارتی جاسوسوں کے ہاتھوں کینیڈین سکھ شہری کے قتل نے دنیا کے سامنے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ سکھ رہنماء کے قتل میں را کے ملوث ہونے سے ایک بار پھر تصدیق ہوگئی ہے کہ مودی کا بھارت ایک ہندوتوا دہشت گرد ریاست ہے۔پاکستان کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بجا طور پر کہاہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری تسلیم کرے کہ بھارت ایک ہندوتوا دہشت گرد ریاست بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی میں ملوث ہے، بلکہ پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث بھارتی جاسوس کو بھی گرفتار کیاگیا اوراب بھارت نیٹو کی رکن ریاست کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑاگیا ہے ۔ انہوں نے سوال کیاکہ کب تک عالمی برادری خاص طور پر مغرب میں ہمارے دوست، ان واقعات کو نظر انداز کرتے رہیں گے جن میں ہندوستان ملوث ہے۔بلاول بھٹو نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری یہ قبول کرے کہ ہندوستان ایک ہندوتوا دہشت گرد ریاست بن چکا ہے اور ہندوتوا دہشت گردی عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ بین الاقوامی برادری کو مودی حکومت کو کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرانا چاہیے۔
45 سالہ ہردیپ سنگھ نجار کو 18 جون کو سرے میں سکھ مندر کے باہر گولی مار کرقتل کر دیا گیا تھا۔ وہ خالصتان تحریک کے سرگرم رہنما تھے۔