کشمیریوں کے عزم وہمت نے قابض بھارتی فورسز کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے: تحریک وحدت اسلامی
سرینگر25اکتوبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںتحریک وحدت اسلامی جموں و کشمیر نے بیگناہ کشمیری نوجوانوں کے جعلی مقابلوں میں قتل کے بڑھتے ہوئے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے اپنی فورسز کو کشمیریوں کی نسل کشی کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق تحریک وحدت اسلامی کی مجلس مشاورت کا ایک اجلاس تنظیم کے چیئرمین خادم حسین کی صدارت میں بڈگام میں ہوا۔ اجلاس میں مقبوضہ علاقے کی موجودہ ابتر صورتحال پر تفصیلی غور وخوض کیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ جذبہ آزادی سے سرشار کشمیری بھارتی جبر و استبداد کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں اور انکے عزم وہمت نے قابض بھارتی فورسز کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ شکست خوردہ بھارتی فوجی اپنے کیمپوں کے آگے سے گزرنے والے نوجوانوں کو گولیاں مار کرقتل کر دیتے ہیں جس کی تازہ مثال گزشتہ روز شوپیاں کے علاقے زینہ پورہ میں بھارتی پیرا ملٹری سی آر پی ایف کی بلاجواز فائرنگ سے ایک مزدور شاہد اعجاز کی شہادت ہے۔ انہوں نے کوٹ بھلوال جیل میں 2003سے غیر قانونی طور پر نظر بند نوجوان ضیا مصطفی کو جیل سے نکال کر پونچھ کے علاقے مینڈھر میں ایک جعلی مقابلے میں شہید کرنے کی بھارتی فوجیوں کی بہیمانہ کارروائی کی بھی شدید مذمت کی۔ اجلاس کے شرکا ءنے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورے پرپوری مقبوضہ وادی کو مکمل طورپر ایک فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کرنے اور سرینگر اور دیگر قصبوں میںہزاروں کی تعداد میں اضافی فورسز اہلکاروں کی تعیناتی اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت محض فوجی طاقت کے بل پر جموں وکشمیر پر قابض ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیری عوام ناجائز بھارتی تسلط سے آزادی چاہتے ہیں اور وہ بھارتی رہنماﺅں کے مقبوضہ علاقے کے نام نہاد دوروں کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیری ایک مقدس جہد وجہد کر رہے ہیں اورہ آنحضوررﷺ کی سیرت و کردار کو مشعل راہ بنا کر ہی مشکلات و مصائب سے نجات پاسکتے ہیں۔اجلاس میں 27اکتوبر کو کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کشمیریوں پر زور دیا گیا کہ وہ ہڑتال کو بھر پور طریقے سے کامیاب بنا کر بھارت کویہ واضح پیغام دیں کہ وہ اپنی سرزمین پر اسکے قبضے کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔