ایف بی آئی نے امریکہ میں مقیم سکھوں کو انکی زندگیوں کو لاحق خطرات سے آگاہ کیاتھا
امریکی خبر رساں ادارے ”دا انٹرسیپٹ” کا انکشاف
واشنگٹن25ستمبر(کے ایم ایس)
امریکا میں ریاست کیلیفورنیا میں مقیم سکھ نژاد امریکی کارکنوں کو مبینہ طور پر بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کے ہاتھوں کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے تناظر میں خبردار کرتا رہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق امریکی آن لائن خبر رساں ادارے ”دا انٹرسیپٹ” نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی انٹیلی جینس ایجنسی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن(ایف بی آئی)کے ایجنٹس نے رواں سال جون میں ریاست کیلی فورنیا میں متعدد سکھ کارکنوں سے ملاقات میں انہیں ان کی زندگیوں کو درپیش خطرات سے آگاہ کیاتھا۔دا انٹرسیپٹ نے سیاسی کارکن اور امریکن سکھ کاکس کمیٹی کے کوآرڈینیٹر پریت پال سنگھ کے حوالے سے کہاہے کہ کینیڈا میں مقیم سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے بعد انہیں اور سیاسی تنظیم سازی میں شامل 2دیگر سکھ امریکی شہریوں کو کیلی فورنیا میں ایف بی آئی کے ایجنٹس نے ملاقات میں قتل کی دھمکی آمیز کالز کی معلومات سے آگاہ کیاتھا۔پریت پال نے کہا کہ ایف بی آئی کے سپیشل ایجنٹس نے جون کے آخر میں ان سے ملاقات کی اور آگاہ کیا کہ انکی زندگی کو خطرہ لاحق ہے تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ دھمکیاں کہاں سے موصول ہوئیں لیکن انہوں نے مجھے محتاط رہنے کی ہدایت کی تھی۔ 2دیگر سکھ کارکنوں نے سکیورٹی وجوہات کے باعث نام بتائے بغیر کہا کہ ان سے بھی ایف بی آئی کے اہلکاروں نے ملاقات کی تھی۔ دا انٹرسیپٹ نے کہا کہ ایف بی آئی نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیاہے۔بھارتی ریاست پنجاب خاص طور پر بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر توجہ مرکوز کرنے والے کیلی فورنیا کے فلاحی گروپ انصاف کے معاون ڈائریکٹر سکھ من دھامی نے بتایا ہے کہ پولیس کی جانب سے امریکا بھر میں مقیم سکھوں کو ممکنہ خطرات کے بارے میں خبردار کیا گیاتھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ پیغامات بھی موصول ہوئے ہیں کہ خالصتان تحریک سے وابستہ بعض کمیونٹی رہنمائوں سے حال ہی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے ملاقات کی اور انہیں خبردار کیا کہ انہیں نشانہ بنایاجاسکتا ہے۔