آج کا بھارت گاندھی کے مساوات اور انصاف کے اصولوں کے بالکل برعکس ہے، عمر عبداللہ ، محبوبہ مفتی
سرینگر:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمر عبداللہ نے کہا ہے کہ موجودہ دور کا ہندوستان موہن داس کرم چند گاندھی کے ‘مساوات، انصاف، محبت، ہمدردی اور رواداری’ کے اصولوں کےخلاف ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری سیاست دانوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز منائے گئے موہن داس گاندھی کے 154ویں یوم پیدائش کے موقع پر کیا۔عمر عبداللہ نے بھارت میں آج برسر اقتدار ہندوتوا حکومت جو گاندھی کے قاتل نتھورام گوڈسے کی معترف ہے کا ذکر کیے بغیر کہا کہ اب لوگ صرف موہن داس گاندھی کو بیرون ملک سفر کے دوران یا غیر ملکی مہمانوں کے ہندوستان آنے پرہی یاد کرتے ہیں۔نتھورام گوڈسے نے 30 جنوری 1948 کو نئی دہلی کے برلا ہائوس میں ایک تقریب کے دوران موہن داس گاندھی کے سینے میں گولیاں مارکرانہیں قتل کردیاتھا۔سرینگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمرعبداللہ نے کہا کہ آج کا بھارت میں گاندھی کے اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے، کبھی کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم گاندھی کو تب ہی یاد کرتے ہیں جب ہم ملک سے باہر سفر کرتے ہیں یا جب کوئی غیر ملکی لیڈر بھارت کے دروے پر آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو گاندھی جی کے مساوات اور انصاف کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے۔
محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ آج موہن داس گاندھی کایوم پیدائش مناتے ہوئے ہم اس تلخ حقیقت سے واقف ہیں کہ بھارت محبت، ہمدردی اور رواداری کے ان کے نظریات سے کس حد تک بھٹک گیا ہے جس کے لیے انھوں نے اپنی جان قربان کی تھی۔انہوں نے مزیدکہاکہ وہ اب بھی یقین رکھتی ہیں کہ ان کی قربانی رائیگاں نہیں گئی اور جلد یا بدیر ہم ایک ایسا بھارت قائم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے جس کا انہوں نیخواب دیکھا تھا۔