”ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی“ پر پابندی کا بھارتی اقدام بلا جواز و غیر قانونی ہے، ترجمان
سرینگر 06 اکتوبر (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی (ڈی ایف پی) نے نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی بھارتی حکومت کے اس اعلان نامے کی شدید مذمت کی ہے جس میں ڈی ایف پی کو ایک غیر قانونی جماعت قرار دیا گیا ہے۔ بھارتی وزارت داخلہ نے جمعرا ت کو ایک اعلان نامہ جاری کرتے ہوئے ڈی ایف پی کو ایک غیر قانونی تنظیم قرار دیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ جموںو کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے اور کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کیلئے پر امن جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اس تناظرمیں بھارت کے پاس کوئی اخلاقی یا قانونی جواز نہیں ہے کہ وہ کسی ایسی تنظیم پر پابندی عائد کرے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کی بات کرتی ہو۔ترجمان نے کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق انکا حق خود ارادیت دینے کے بجائے ان کی جدوجہد کو طاقت کے بل پر دبانے اور اسے دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ڈی ایف پی خالصتاً ایک سیاسی تنظیم ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے غیر قانونی طورپر نظر بند سربراہ شبیر احمد شاہ زندگی بھر مسئلہ کشمیرکے پر امن حل کی وکالت کرتے رہے ہیں ،انہیں کشمیریوںکے جائز حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر اپنی زندگی کے 36برس بھارتی جیلوںمیں گزارنے پڑے اوروہ اس وقت بھی نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ میں قید ہیں۔ترجمان نے زوردیکر کہا کہ ڈی ایف پر پابندی کا بھارتی اقدام مکمل طور پر اقوام متحدہ کے چارٹر کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بلاجواز پابندی سے تنظیم کے رہنماﺅں اور کارکنوں کے جذبہ مزاحمت میں کوئی کمی نہیں آئے گی اور وہ غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف اپنی آوازبلند کرتے رہیں گے۔