منی پور:حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے امن بحال کرنے میں ناکامی پربی جے پی حکومت پر تنقید
امپھال:بھارتی کی شورش زدہ ریاست منی پور میں کانگریس کی زیرقیادت حزب اختلاف کی 10 جماعتوں نے کہا ہے کہ نئی دلی اور ریاست میں بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومتیں 5 ماہ کاعرصہ گزرنے کے بعد بھی منی پور میں امن بحال کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کانگریس پارٹی کے رہنماء اور 2002سے 2017تک مسلسل تین بارمنتخب ہونے والے سابق وزیر اعلیٰ اوکرم ایبوبی سنگھ نے حزب اختلاف کی پارٹیوں کی ایک روزہ کانفرنس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت اور ریاست میں بی جے پی کی حکومت غفلت اورلاپرواہی کے باعث شورش زدہ ریاست میں امن وامان کی صورتحال بحال کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ابھی تک منی پور کی کشیدہ صورتحال پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے جوکہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔اوکرم سنگھ نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتوں نے منی پور میں جاری پر تشدد صورتحال پرقابوپانے اوروہاں امن بحال ہونے تک مسلسل پرامن احتجاج کرنے کا اعلان کیاہے۔انہوں نے کہاکہ کانفرنس میں ایک قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں ‘دس سیاسی جماعتوں کے اتحاد’ نے منی پور میں موجودہ بحران کا حل تلاش کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے جو مودی حکومت اور بی جے پی کی ریاستی حکومت کی ناکامیوں، کوتاہی اور لاپرواہی کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔حزب اختلاف کے اتحاد میں شامل جماعتوں میں عام آدمی پارٹی، ترنمول کانگریس، سی پی آئی-ایم، سی پی آئی، فارورڈ بلاک، آر ایس پی، شیو سینا۔یو بی ٹی، جنتا دل یونائیٹڈ اور نیشنلسٹ کانگریس شامل ہیں۔
ادھر منی پور کے 8 سابق وزرا اور ارکان اسمبلی نے ریاست کی علاقائی اور انتظامی سا لمیت کے تحفظ میں ناکامی پر بی جے پی کی حکومت پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت کو صرف آئندہ سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کی فکر ہے اور اسے منی پور میں جاری بحرال کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔