بی جے پی رہنماﺅں کا محبوبہ مفتی کے بیان پر جارحانہ ردعمل انکے تکبر کو ظاہر کرتا ہے، پروفیسر سوز
سرینگر26اگست(کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کانگریس کے رہنما پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا ہے کہ محبوبہ مفتی کے اس بیان کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے ساتھ بات چیت کی جانی چاہیے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماو¿ں نے انکے ساتھ جس طرح کا رویہ اختیار کیا وہ انکے تکبرکو ظاہر کرتا ہے کیونکہ وہ یہ نہیں سمجھنا چاہتے کہ پاکستان مسئلے ایک فریق ہے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پروفیسر سوز نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیر یہ بات بھی ماننے کو تیا ر نہیں کہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے اور پاکستان کو اس تنازعے کا بنیادی فریق تسلیم کیا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ بی جے پی رہنماﺅں سیتارمن ، مختار عباس نقوی اور انوراگ ٹھاکر نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی مذمت کرتے ہوئے طاقت کے تکبر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی رہنماﺅں نے یہ تاثر پیدا کیا کہ انہیں حقائق کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ پروفیسر سوز نے کہا کہ محبوبہ مفتی نے دوسرے ممالک کو کشمیر پر بحث میں نہیں لایا جیسا کہ بی جے پی لیڈروں کا الزام ہے۔ پروفیسر سوز نے کہا کہ محبوبہ مفتی نے محض یہ تجویز دی ہے کہ کشمیر کا مسئلہ جموں و کشمیر کے عوام کے علاوہ پاکستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی وزراءکو معلوم ہونا چاہیے کہ محبوبہ مفتی نے جو کہا وہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک حقیقت ہے ۔ KMS-02/M