وویک اگنی ہوتری نے 4سو کروڑ روپے میں سے کشمیریوں پنڈتوں کی فلاح وبہبود کیلئے کتنی رقم دی، آشا پاریکھ
نئی دلی: بھارتی فلمی صنعت بالی ووڈ کی معروف اداکارہ آشا پاریکھ نے متنازعہ فلم ”دی کشمیر فائلز “ کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق آشا پاریکھ نے بھارتی نیوز پورٹل ”نیوز 18“ کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ اگر وویک اگنی ہوتری نے” دی کشمیر فائلز “کے ذریعے 4سو کروڑروپے کمائے ہیں تو اس خطیر رقم میں سے انہوں نے کشمیری پنڈتوں کیلئے کتنی رقم دی ۔ آشا سے جب پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے متنازعہ فلمیں ”دی کشمیر فائلز اور دی کیرالہ سٹوری“ دیکھی ہیں تو انہوںنے کہا کہ میں نے یہ دونوں فلمیں نہیں دیکھیں۔
انہوںنے مزید کہا کہ اگر وویک کو چار سو کروڑ میں سے دو سو کروڑ ملے ہیں تو وہ جموںوکشمیر میں پانی اور بجلی سے محروم پنڈتوں کی فلاح و بہبود کیلئے پچاس کروڑ روپے عطیہ کر سکتے تھے۔
فلم ”دی کشمیر فائلز“کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری نے فلم میں1990 کی دہائی میں مقبوضہ وادی کشمیر سے کشمیری پنڈتوں کے اخراج کے بارے میں حقائق کو مسخ کر کے پیش کر کے ہندوتوا بھارتی تنظیموں، رہنماو ںکو خوش کرنے کی کوشش کی ہے۔مارچ 2022 میں ریلیز ہونے والی اس فلم نے ایک تنازعہ کھڑا کر دیا تھا اور کئی سیاسی رہنماو ں، فلم سازوں نے اسے جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔معروف اسرائیلی فلم ساز ناداف لاپیڈ نے بھی گزشتہ برس گوا میں ایک فلمی میلے کے دوران فلم کو انتہائی بیہودہ اور محض ایک پروپیگنڈہ قرار دیا تھا۔