حریت کانفرنس کی طرف سے کشمیریوں کو انکے سیاسی و سماجی حقوق سے محروم رکھنے کی مذمت
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت کی جانب سے کشمیریوں کو انکے سیاسی و سماجی حقوق سے محروم رکھنے کی شدیدمذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں "سماجی انصاف کے عالمی دن” کے موقع پر جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت میں ہندوتوا حکومت نے مسلمانوں سمیت اقلیتوں اور کشمیری عوام کو سماجی انصاف سے مسلسل محروم کررکھا ہے۔حریت کانفرنس نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے اپنے بنیادی حقوق اور آزادیوں کے حصول کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ بیان میں انصاف کے پرامن حصول اور 1949میں منظور کی گئی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیاگیا۔ بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ طویل عرصے روا ناانصافی خصوصا اگست 2019 کے بعد سے روا رکھے جانیوالے امتیازی سلوک کے خاتمے کیلئے پر زوردیاگیا ہے ۔ حریت کانفرنس نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال معمول پرآنے کے بھارتی حکومت کے دعوئوں کے برعکس مقبوضہ علاقے ک صورتحال انتہائی سنگین ہے ۔ بیان میں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے جاری تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں اور بنیادی انسانی حقوق پر قدغن کی شدید مذمت کی گئی ۔حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کے قیام کیئے تنازعہ کشمیر کے فوری منصفانہ حل کیلئے کردار ادا کریں کیونکہ اس تنازعے کے فریقوں میں تین جوہری طاقتیں شامل ہیں۔