بھارت مذموم مقاصد کیلئے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کی پاکستان کی مہم کو بدنام کر رہا ہے
اسلام آباد: اکستان کو اپنے مفاد میں ہر قسم کے فیصلے کرنے کا پورا حق حاصل ہے، لیکن حیرت انگیز طور پر بھارت نے ان اقدامات پر شور شرانا کرنا اپنا فرض سمجھ لیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پاکستان نے حال ہی میں ملک سے افغانوں سمیت تمام غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اس کو پورا حق حاصل ہے ۔تاہم بھارت نے پاکستان کوجو دہائیوں سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کر نے والا دنیا کا واحد ملک ہے ،ان کے ساتھ ناروا سلوک کا مور الزام ٹھہرانا شروع کردیا ہے ۔در حقیقت پاکستان کئی مواقع پر یہ واضح کر چکا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کی یہ مہم کسی خاص قومیت کے خلاف نہیں ہے۔تاہم بھارت پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ جاری رکھے ہوئے ہے اور اسکے اورافغانستان کے درمیان خلیج پیدا کرنے کیلئے اس معاملے کوبڑھاچڑھا کر پیش کیاجارہا ہے ۔سیاسی تجزیہ کاروں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ بھارت پاکستان کی جانب سے افغان شہریوں سمیت غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کی مہم پر شورشرابا کر کے نئی دلی میں افغان سفارت خانے کی بندش اور افغان طلبا کو ویزہ دینے سے اسکے انکار سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش کر رہا ہے ۔ دوسری جانب گزشتہ 15 سال سے بھارت میں مقیم افغان شدیدسماجی و معاشی مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ انہیں وہاں روزگار، تعلیم یا صحت کی کوئی سہولت میسرنہیں ہے۔اس کے برعکس، پاکستان جس نے1951کے پناہ گزین کنونشن پر بھی دستخط نہیں کر رکھے ہیں لیکن اس نے افغان شہریوں کو پناہ گزینوں کی قانونی حیثیت دے رکھی ہے تاکہ وہ تعلیم اور صحت سمیت بنیادی سماجی خدمات تک رسائی کے اہل ہوں۔اس کے برعکس بھارت نے یہ جانتے ہوئے بھی افغان طلبا کے ویزے منسوخ کر دیئے ہیں کہ ہزاروں افغان طلبا کا صرف اس کی یونیورسٹیوں پر ہی واحد انحصارہے۔