مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ کشمیر :بھارت اسرائیل مخالف مظاہروں کو روکنے کیلئے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے

100819-kashmir-protest

سرینگر :مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت غیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں کو فلسطین پر اسرائیل کے غیر قانونی قبضے اور غزہ پر اسکی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہروں سے روکنے کے لیے گرفتاریوں اور دھمکیوں سمیت وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق غزہ اور مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں فلسطینی عوام کے قتل عام کے خلاف پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سمیت مقامی سیاسی جماعتوں کی جانب سے وادی کشمیر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔بھارتی پولیس نے اسرائیل مخالف مظاہروں کو روکنے کیلئے چھاپوں کے دوران مقامی سیاسی جماعتوں کی مرکزی، ضلعی اور تحصیل کی سطح کی قیادت کو گرفتار کر لیاجبکہ بعض لیڈروں کو آج صبح سویرے حراست میں لیا گیا۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے جنرل سکریٹری غلام نبی لون، جو پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کی کابینہ میں وزیر بھی رہے ہیں، کو آج بڈگام میں اسرائیل مخالف مظاہروں سے قبل گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔ چرار شریف میں ان کے گھر کے باہر بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ پولیس کو تعینات کردیاگیا تاکہ انہیں قصبے میں احتجاج کی قیادت کرنے سے روکا جا سکے۔غلام نبی لون کو گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ دیگر پی ڈی پی قائدین بشمول ایڈیشنل جنرل سکریٹری آغا سید محسن اور محمد یاسین بٹ کو بھی حراست میں لیکر پولیس اسٹیشنوں میں قید کر دیا گیا ہے ۔پی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور سری نگر کے ضلعی صدر عبدالقیوم بٹ کو بھی سری نگرمیںان کی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا گیاہے۔گاندربل کے تمام پارٹی رہنمائوں بشمول ضلعی صدر ظہور احمد راتھر، شیخ بلال، محمد یوسف بٹ اور شکیل احمد کو گزشتہ شب چھاپوں کے دوران حراست میں لے کرنظربند کر دیا گیا ہے ۔پی ڈی پی کے بارہمولہ ضلعی صدر جلال الدین شاہ کو غلام رسول بٹ، میر شیراز، سجاد البشیر، معراج الدین اور دیگر کارکنوں کے ہمراہ گرفتار کر کے بارہمولہ پولیس اسٹیشن میں نظربند کردیاگیا ہے ۔

ادھرپی ڈی پی کی میڈیا ایڈوائزراورچیئرپرسن محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مودی حکومت سے پارٹی کارکنوں کوبے گناہ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے سے روکنے کی وضاحت طلب کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے اسرائیل کے خلاف احتجاج اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک پروگرام ترتیب دیا تھا لیکن قابض انتظامیہ نے پارٹی قیادت پر پابندیاں عائد کر کے انہیں گرفتار کرلیا ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ 2019کے بعد سے جموں و کشمیر میں کسی کو بھی آواز اٹھانے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی پی کارکن پر سخت کریک ڈائون کیاجارہاہے۔ التجا نے مزید کہا کہ پارٹی کے بہت سے رہنمائوں کو گھروں اور پولیس اسٹیشنوں میں قید کردیا ہے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button