کشمیریوں کوگزشتہ 76 برس سے وحشیانہ بھارتی قبضے کا سامنا ہے
سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ کشمیری عوام گزشتہ 76 برس سے بھارت کے وحشیانہ قبضے کا سامنا کر رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی زندگی کا ہر پہلو آر ایس ایس کی حمایت یافتہ مودی حکومت کے حملوں کی زد میں ہے جو کہ کشمیر میں مسلمانوں کی شناخت کی ہر علامت کو مٹانے پر تلی ہوئی ہے۔
انہوںنے کہا کہ مودی حکومت کے 05 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات سے کشمیر کی پر تشدد تاریخ میں ایک اور سفاکانہ باب کا اضافہ ہوا ہے۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے کہاکہ بھارت کے ہر اقدام کا مقصد مقبوضہ جموںوکشمیر کو سیاسی، آئینی، ثقافتی اور اقتصادی طور پر بے اختیار بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے ہر اقدام کا مقصد مقبوضہ جموںوکشمیر میں مسلمانوں کی ثقافت، زبان اور مذہبی شناخت کو ختم کرنا ہے ، مقبوضہ جموںوکشمیر میں نئی دہلی کے اقدامات مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی نوآبادیاتی پالیسیوں کی نقل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج، پیرا ملٹری اورپولیس اہلکاروں کی طرف سے ماورائے عدالت قتل، گرفتاریاں اور تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے افسوس کا اظہار کیا کہ نریندر مودی مقبوضہ جموںوکشمیر میں ہندوتوا نظریہ مسلط کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کی حکومت کی ظالمانہ پالیسیاں کشمیری مسلمانوں کی بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت کے عزم کو مزید تقویت دے رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ علاقے میں مودی حکومت کی تمام چالیں اور منصوبے ناکام ہوں گے۔