برقع میں ملبوس خواتین کے بارے میں بیان پر بی جے پی لیڈر کیخلاف مقدمہ درج
نئی دلی : بھارتی ریاست کیرالہ میں پولیس نے برقع میں ملبوس خواتین کے بارے میں سوشل میڈیا پر تبصرہ کرنے پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر انیل انٹونی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی جے پی کے قومی سکریٹری اور ترجمان انٹونی کیخلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153 اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جو مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے سے متعلق ہے۔بی جے پی لیڈر کے خلاف ایک ویڈیو پر مقدمہ درج کیاگیا ہے جس میں طلبا کا ایک گروپ اپنے کالج میں بس نہ رکنے پر احتجاج کر رہا ہے۔ انٹونی نے یہ ویڈیو ایکس پر شیئر کی ہے جس کے کیپشن میں طنز کیاگیا تھا کہ "شمالی کیرالہ میں برقع کے بغیر کوئی بس نہیں چلتی۔”ایف آئی آردراصل 27اکتوبر کو نامعلوم افراد کے خلاف درج کی گئی تھی۔ منگل کو اس مقدمے میں بی جے پی لیڈر کو نامزد کیا گیا ہے ۔
اس سے قبل بھارت کے مرکزی وزیر مملکت برائے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی راجیو چندر شیکھر کے خلاف کوچی کے قریب ہونے والے بم دھماکوں اور ضلع ملاپورم میں ایک اسلامی گروپ کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب کے بارے میں سوشل میڈیا پربیانات دینے پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ تقریب میں حماس کے ایک سابق سربراہ نے مبینہ طور پر خطاب کیا تھا۔