آگرہ میں گرفتار کشمیری طالب علم کے اہلخانہ کا سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ
سرینگر 29 اکتوبر (کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بغاوت کے الزامات کے تحت بھارتی ریاست اترپردیش میں گرفتار ہونے والے ضلع بانڈی پورہ کے رہائشی کشمیری طالب علم کے اہل خانہ نے آج سرینگر میں اپنے بیٹے کی فوری رہائی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انجینئرنگ کے طالب علم شوکت احمد گنائی کے اہلخانہ اور رشتہ داروں نے پریس انکلیو سرینگر میں اکٹھے ہو کر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ آگرہ کے ایک کالج میں زیر تعلیم ان کے بیٹے کو ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ میں پاکستان کی طرف سے بھارت کے خلاف جیت کا جشن منانے پر گرفتار کیا گیا ہے اور اس پر بغاوت کا مقدمہ درج کیاگیا ہے۔ شوکت کی والدہ حفیظہ نے بھارتی حکام سے اپیل کی کہ اگر ان کے بیٹے سے کوئی غلطی سرزد ہوئی ہے تو اسے معاف کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا ان کی واحد امید ہے اور وہ اسے سلاخوں کے پیچھے نہیں دیکھ سکتی۔انہوں نے قابض انتظامیہ سے بھی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر شوکت کی فوری رہائی یقینی بنانے کی اپیل کی۔
واضح رہے کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے ایک میچ میں پاکستانی ٹیم کی بھارت کے خلاف جیت کاجشن منانے پر تین کشمیری طلباارشد یوسف، عنایت الطاف شیخ اور شوکت احمد گنائی کو گرفتار کرلیاگیا تھا ۔