این آئی اے عدالت کی طرف سے یاسین ملک کی عمر قید کی غیر منصفانہ سزا کی شدید مذمت
جموں 27مئی (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل اور عبدالصمد انقلابی نے بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی ایک عدالت کی طرف سے ایک جھوٹے مقدمے میں حریت رہنما محمد یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنانے کے غیر منصفانہ فیصلے کی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دیویندر سنگھ بہل نے جموں سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت دراصل کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ یاسین ملک ایک سیاسی رہنما ہیں جنہیںبدھ کے روز این آئی اے کی ایک عدالت نے ان کے خلاف درج ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزاسنائی ہے ۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ یاسین ملک اورغیر قانونی طورپر نظربند دیگر حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے ۔ دویندر سنگھ بہل نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے دیرینہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوںکی خواہشات کے مطابق حل کرے تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہوسکے۔
ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظر بند رہنماء عبدالصمد انقلابی نے جیل سے جاری ایک بیان میں کہاہے کہ کشمیری عوام کو قتل عام ، گرفتاریوں اور دیگر ظالمانہ اور غیر انسانی ہتھکنڈوں کے ذریعے اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روکا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی عدالت کی طرف سے یاسین ملک کی عمر قید کی سزا سے اپنے ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت کے حصول کی کشمیریوں کی جدوجہد کو نئی جہت ملے گی ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنماء سید اعجاز رحمانی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہاہے کہ یاسین ملک کی عمر قید کی سزا غیر منصفانہ اور انصاف کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس فیصلے سے جموں و کشمیر کے بارے میں بھارتی ذہنیت کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے ظالمانہ اقدامات سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کوکمزور نہیں کیاجاسکتا۔