اقبال کی شاعری سے قومی زندگی کے تمام شعبوں میں رہنمائی لی جانی چاہیے: فاروق رحمانی
اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ ؒکو ان کے 146 ویںیوم پیدائش کے موقع پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ علامہ محمد اقبال 20ویں صدی کے عظیم شاعر، فلسفی اور سیاسی مفکر تھے جنہوں نے اپنی شاعری کو اپنے دور کی تحریک آزادی خاص طور پر برطانوی نوآبادیاتی دور کے بھارتی مسلمانوں کی زندگی اور جدوجہد کے تناظر میں مجموعی سیاسی بیانیہ کو متاثر کرنے والے موضوع میں تبدیل کیا۔
انہوں نے کہا کہ علامہ محمد اقبال ؒ نے اپنی شاعری میں بنی نوع انسان کے وقار پر زور دیا اور بھارتی مسلمانوں کی معاشی حالت زار کے بارے میں محمدعلی جناح کو اہم خطوط لکھ کر انہیں ہم وطنوں کی معاشی اور سماجی تقدیر بدلنے کی طرف راغب کیا۔
محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ ڈاکٹر اقبال کا دل کشمیری مسلمانوں کی غلامی سے انجیدہ تھا جنہیں ان کے حکمران صدیوں سے ایک حقیر مخلوق سمجھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اقبال نے کشمیر پر اپنی انقلابی اور دل آویز نظموں کے علاوہ کچھ عرصہ کشمیر کمیٹی لاہور کے صدر کی حیثیت سے بھی تحریک آزادی کشمیر میں اہم سیاسی کردار ادا کیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے سینئر رہنما نے کہا کہ اقبال ہی کے دور میں برطانوی مینڈیٹ کے تحت فلسطین کی غلامی اور فلسطین میں یہودیوں کے وطن کے لیے برطانوی حمایت یافتہ صیہونی تحریک کا عروج ایک اور افسوسناک پیش رفت تھی اور فلسطینیوں کے قتل اور بے گھر ہونے پر یقیناً اقبال جیسا شاعر فلسفی اور سیاسی مفکر اس سے لاتعلق نہیں رہ سکتا تھا۔ انہوں نے فلسطین کے بارے میں اپنے دکھ درد کا اظہار نہ صرف اپنی شاعری کے ذریعے کیا بلکہ سیمیناروں وغیرہ میں بھی اپنے جذبات کا اظہار کیا ۔ محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ قائداعظم اور علامہ اقبال دونوں عالم اسلام میں صیہونیت کے خطرات پر سنجیدہ خیالات رکھتے تھے، آج مسلمانوں کو دونوں مسائل کا انتہائی خوفناک شکل میں سامنا ہے ، اس ساری صورتحال میں ہمیں علامہ اقبال اور محمد علی جناح کے افکار کو سامنے رکھنے کی ضرورت ہے اور اگر عرب اور غیر عرب مسلم دنیا کی قیادت فلسطین میں نسل کشی اور مقبوضہ جموں وکشمیر میںآبادی کے تناسب کی تبدیلی کے خلاف سنجیدہ کارروائی نہیں کرتی تو اس بے حسی کا نتیجہ ناقابل تصور ہوگا