کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کی مقبوضہ کشمیر میں نوآبادیاتی بھارتی اقدامات کی مذمت
اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ نے بھارتیہ جنتاپارٹی کی ہندو توا بھارتی حکومت کی طرف سے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں حریت رہنماو¿ں، کارکنوں کی جائیدادیں ضبط کرنے اور آزادی پسند جماعتوں پر پابندی لگانے جیسے نوآبادیاتی اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے رہنماوں الطاف احمد بٹ، شیخ محمد یعقوب، زاہد صفی، سید اعجاز رحمانی، جاوید جہانگیر بٹ، سید مشتاق گیلانی، زاہد اشرف، مشتاق احمد بٹ، سید منظور احمد شاہ، محمد شفیع ڈار اور سید گلشن احمد نے اپنے بیانات میں کہا کہ مودی حکومت حریت رہنماوں اور عام کشمیریوں کے عزم وہمت کو توڑنے کے لیے نوآبادیاتی دور کے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی تنظیموں جماعت اسلامی، مسلم کانفرنس، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، مسلم لیگ، جموںوکشمیرلبریشن فرنٹ، دختران ملت اور دیگر پر جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگا کر پابندی لگانا جمہوریت کے یکسر منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کے لیے اٹھنے والی کسی بھی آواز کو ایسے اقدامات سے کبھی خاموش نہیں کیا جاسکا ہے۔
انہوںنے افسوس کااظہار کیا کہ مودی حکومت حریت رہنماو¿ں، کارکنوں اور نوجوانوں کو ہراساں کرنے کیلئے اپنی نام نہاد ایجنسیوں کو بے شرمی سے استعمال کر رہی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے رہنماﺅں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل اور کشمیریوں کو ہندوتوا دہشت گردی سے بچانے کیلئے کر دار ادا کرے۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے رہنما انجینئر مشتاق محمود نے اپنے ایک بیان میں مسلم کانفرنس پر پابندی لگانے اور حریت کارکن عبدالحمید لون کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت الزامات عائد کیے جانے پر بھارتی حکام کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کشمیری حریت رہنماو¿ں کی جائیدادیں ضبط کرنے کے مودی حکومت کے احکامات کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں سیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔