ایرانی، افغان سیب کی بھارت درآمد کے باعث مقبوضہ جموں وکشمیر کی پھلوں کی صنعت شدید متاثر
سرینگر:بھارت کی سب سے بڑی فروٹ منڈی آزاد پور نئی دلی میں گزشتہ 35 دنوں میں ایران اور افغانستان سے کل 7ہزار2سو 67 میٹرک ٹن سیب درآمد کیے گئے ہیں ۔ ایران اور افغانستان سے سیب کی بڑی مقدار میں درآمد سے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں سیب کے کاشکار شدید مشکلات کا شکارہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق وادی کے پھلوں کے کاشتکاروں اور ڈیلروں کا کہنا ہے کہ ایرانی سیب کی آمد سے کشمیری سیب کی مانگ میں 40 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر سینٹرل ہارٹیکلچر، پلاننگ اور مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ منظور احمد میرکا کہنا ہے کہ افغانستان کے ساتھ آزادانہ تجارت کی پالیسی ہے اور گزشتہ 35 دنوں کے دوران وہاںسے 7ہزار2سو38 جبکہ ایران سے 29 میٹرک ٹنسیب درآمد کیے گئے ہیں ۔
کشمیری کا شتکاروں اور ڈیلروں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ایرانی سیب کی در آمد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ خط میں ایرانی سیبوں پر پابندی یا 100 فیصد ایکسائز ڈیوٹی لگانے پر زور دیا گیا ہے۔