خاتم النبین حضرت محمد ۖکی شان اقدس میں گستاخی کشمیری مسلمانوں کیلئے نا قابل قبول ہے
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر رہنما اور جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ نے ایک غیر کشمیری طالب علم کی طرف سے خاتم النبین حضرت محمد ۖ کی شان اقدس میں گستاخی کو مسلمانوں کیلئے ناقابل قبول قراردیتے ہوئے کشمیری عوام پر کل جمعہ کو مکمل ہڑتال کرنے پر زوردیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سرینگر کے ایک ہندو طالب علم نے خاتم النبین حضرت محمد ۖ کے بارے میں گستاخانہ ویڈیو پوسٹ کی ہے جس کے خلاف سرینگر سمیت پورے مقبوضہ علاقے میں کشمیری مسلمانوں میں بڑے پیمانے پر غم وغصہ پایاجاتا ہے اور احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ جاری ہے ۔ شبیر احمد شاہ نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے جاری پیغام میں توہین رسالت کو مسلمانوں کیلئے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری مسلمان کسی کو بھی اپنے مذہب کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اس گستاخانہ پوسٹ کامقصد کشمیری مسلمانوںکو مشتعل کرنا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نبی آخرالزمان حضرت محمد ۖ کی عزت و احترام مسلمانوں کو اپنی جانوںسے زیادہ عزیز ہے۔انہوں نے اس واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ تعلیمی اداروں کو ایسے مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے ہندوانتہاپسند طالبعلموں سے نجات دلائی جائے جو کالجوں اور یونیورسٹیوں کو میدان جنگ میں تبدیل کرنے اور نفرت کو پروان چڑھا نے پر تلے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک طرف تو کشمیری طلبا کو انسداد دہشت گردی کے نام نہاد قوانین کے تحت محض ایک کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ میں فتح کا جشن منانے پر گرفتار کیا جاتا ہے،جبکہ دوسری طرف غیر کشمیری ہندوطلبا کو اپنے نفرت انگیز فرقہ وارانہ ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔شبیر شاہ نے کشمیری سرکاری ملازمین کی جبری برطرفی، کشمیری طلبا کی کالے قانون کے تحت گرفتاریوں اور کشمیریوں کی املاک ضبط کئے جانے کی بھی مذمت کی۔