صدر بائیڈن نے گروپتونت سنگھ کے قتل کی سازش بے نقاب ہونے پر سی آئی اے چیف کو نئی دلی بھیجا،رپورٹ
نئی دلی:امریکی صدر جوبائیدن نے امریکہ میں مقیم سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی ساز ش بے نقاب ہونے پر رواں برس جولائی میں سینٹرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے سربراہ ولیم برنز کونئی دلی بھیجا تھا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی ایک رپورٹ میں کہاگیاہے کہ امریکی حکام کی جانب سے نیویارک کے رہائشی اور سکھس فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کیلئے ایک بھارتی شہری کی طرف سے شوٹرکی خدمات حاصل کرنے کی سازش بے نقاب کئے جانے کے بعد سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر ولیم برنز اس معاملے کو بھارت کے ساتھ اٹھانے کیلئے نئی دلی گئے تھے ۔انہوں نے بھارت سے اس معاملے کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔ امریکہ نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی حکومت کے ایک اہلکار گرپتونت سنگھ پر قاتلانہ حملے میں ملوث ہے ۔واشنگٹن پوسٹ نے بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز نے اگست کے اوائل میں ہندوستان کا دورہ کیا اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سربراہ روی سنہا پر زوردیا کہ بھارت اس سازش کی تحقیقات کرے اور ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرائے ۔انہوں نے قتل کی اس سازش کو ‘سنگین معاملہ’ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ امریکہ، بھارت سے توقع کرتا ہے کہ وہ آئندہ ایسی کسی بھی سرگرمی شامل نہیں ہو گا ۔انہوں نے ایسا دوبارہ نہ ہونے کے بارے میں امریکہ کو یقین دہانی کرانے پر بھی زوردیا تھا۔رواں سال جولائی کے آخر میں بے نقاب ہونے والی اس قتل کی سازش کے بعد بھارت اور امریکہ کے درمیان اعلی سطحی بات چیت کا آغازہوا۔امریکی حکام نے اپنے بھارتی ہم منصبوں سے اس سازش کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ایک سینئر امریکی اہلکار کے مطابق صدر بائیڈن نے جی 20 سربراہ اجلاس کے لیے نئی دہلی کے دورے کے دوران ایک دو طرفہ ملاقات میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ذاتی طور پر بھی یہ مسئلہ اٹھایاتھا۔ یہ سفارتی سرگرمیاں اس واقعے سے نمٹنے کے لیے واشنگٹن کی کوششوں کا حصہ تھیں، جن میں نومبر میں امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن اور سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن کے نئی دہلی کے دورے بھی شامل ہیں ۔یہ پیش رفت گزشتہ ہفتے فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی حکام نے گرپتونت سنگھ کے قتل کی سازش کو ناکام بنا دیا تھا اور بھارت کے ملوث ہونے کے خدشات پرنئی دلی کو وارننگ جاری کی تھی۔گرپتونت سنگھ کے قتل کی سازش کینیڈا میں خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد منظر عام پر آئی ہے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں اس قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا اعلان کیا ہے۔ اس واقعے کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کشیدہ ہیں۔