انڈین امریکن مسلم کونسل کا واشنگٹن پوسٹ کی ڈس انفو لیب کی تحقیقات کے نتائج پر اظہار تشویش
واشنگٹن: انڈین امریکن مسلم کونسل نے واشنگٹن پوسٹ کی ڈس انفو لیب کی تحقیقات کے نتائج پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ڈس انفو لیب بھارت میں قائم ایک پروپیگنڈہ گروپ ہے جو کہ امریکی حکومتی شخصیات، محققین، انسانی حقوق کے گروپوں اور بھارتی نژاد امریکی انسانی حقوق کے کارکنوں اور تنظیموں کو خاموش اور بدنام کرنے کی مہم چلاتا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈس انفو لیب کا نشانہ بننے والے بے شمار گروپوں اور افراد میں انڈین امریکن مسلم کونسل ، ہندوز فار ہیومن رائٹس ، کانگریس کی خاتون رکن پرمیا جے پال، یو ایس کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی اورایکویلٹی لیبز شامل ہیں۔کونسل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر رشید احمد نے ایک بیان میں کہاہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے نتائج تشویشناک ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت امریکہ ،بھارت اور دنیا بھر میں جہاں جمہوری آزادیوں کا تنازعہ آتا ہے، تنقیدی آوازوں کو خاموش کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت کی جانب سے ایک امریکی سکھ لیڈرپر مبینہ قاتلانہ حملے سے لے کر کینیڈین سکھ ہردیپ سنگھ نجر کے مبینہ قتل تک غیر ملکی ماہرین تعلیم اور صحافیوں کو نشانہ بنانے والی بھارت کی منظم دھمکی آمیز مہم، انڈین امریکن مسلم کونسل اور ہندوز فار ہیومن رائٹس کے سوشل میڈیا اکانٹس کی سنسرشپ تک مہم کا مقصداختلاف رائے اورتنقیدی آوازوںکو خاموش کرانے کی کوشش ہے۔کونسل کے صدر محمد جواد نے کہا کہ امریکی حکام کو بھارتی حکومت اور اس کی پراکسیوں کو امریکی سیاست میں مزید مداخلت کرنے سے روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرنی چاہیے۔کونسل نے امریکی ایجنسیوں بشمول ایف بی آئی اور سی آئی اے سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ڈس انفو لیب اور امریکی تنظیموں اور افراد کو نشانہ بنانے والی بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی مہموں کی تحقیقات شروع کریں۔ انہوں نے امریکی محکمہ انصاف اور انٹرنل ریونیو سروس پر بھی زور دیا کہ وہ ہندو پی اے سی ٹی، ہندو ایکشن، اور وشو ہندو پریشد آف امریکہ جیسی بھارتی حکومت کی بین الاقوامی جبر کی مہمات کے ساتھ ان کی ممکنہ ملی بھگت کی تحقیقات کریں۔
واضح ر ہے کہ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں تنقیدی آوازوں کودبانے کیلئے مودی حکومت کی خفیہ کارروائیوں کوبے نقاب کیاگیاہے۔اس چشم کشا رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارتی حکومت نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ذاتی تشہیر اور تنقیدی آوازوں کودبانے کیلئے ڈس انفو لیب کے نام سے امریکہ میں تنظیم بنائی، ڈس انفو لیب مودی پر تنقید کرنے والے ہر شخص اور تنظیم کو بدنام کرنے کیلئے اس کا تعلق کسی نہ کسی اسلامی یا سازشی گروپ سے ظاہر کرتی اور اسے مودی کے خلاف عالمی سازش قراردیتی ہے۔