ایک اور بھارتی شہری روس یوکرین جنگ کی بھینٹ چڑھ گیا
نئی دلی: بھارت کا ایک اور شہری یوکرین کے خلاف جنگ میں روسی فوجیوں کے ساتھ لڑتا ہوا مارا گیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 23سالہ ہیمل منگوکیا مغربی ریاست گجرات کے شہر سورت کا رہائشی تھا ۔ہیمل نے ایک آن لائن اشتہار دیکھ کر روس میں ملازمت کے لیے درخواست دی تھی۔ نوکری کیلئے چنئی سے ماسکو جانے والے بھارتی شہری کو روسی فوجیوں کے ساتھ کرین کے خلاف لڑنے کے لیے محاذ پر بھیجا گیاتھا۔ہیمل کو روسی فوج کے معاون کی حیثیت سے ملازمت دی گئی تھی۔ دو دن قبل ہیمل کے گھر والوں کو فائرنگ کی مشق کے دوران ایک میزائل حملے میں اسکی ہلاکت کی اطلاع دی گئی۔ہیمل ان درجنوں بھارتی شہریوں میں شامل تھا جنہیںروسی فوج کے ساتھ لڑنے کے لیے محاذ جنگ پر بھیجاگیاتھا۔بھارتی وزارتِ خارجہ نے تین دن قبل روس اور یوکرین میں موجود بھارتی شہریوں کو اس جنگ کا حصہ بننے سے گریز کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ 4 دن قبل بھی 2 بھارتی شہریوں کی جنگ میں ہلاکت کی اطلاعات ملی تھی۔ ماسکو میں بھارتی سفارت خانے نے متعدد بھارتی شہریوں کو روسی فوجیوں کے معاونین کی ملازمت سے ڈسچارج کرکے وطن واپس بھجوایا ہے۔
ادھر بھارت میں بعض خاندانوں نے یوکرین کے خلاف جنگ میں لڑنے کیلئے جانیوالے اپنے بچوںکو وطن واپس لانے کیلئے مودی حکومت سے اپیل کی ہے جنہیں ایجنٹوں نے ہیلپر کی نوکری کاجھانسہ دیکریوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ میں روسی افواج کے ہمراہ لڑنے کیلئے بھیج دیا ہے۔ مبینہ طور پر 20اور 32سال کی عمر کے درمیان کے ان بھارتی شہریوںکو روسی فوج میں سکیورٹی ہیلپر کے طور پر نوکری دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن روس پہنچنے پر مبینہ طور پر انھیں جنگی تربیت کے لیے میدان جنگ میں بھیجا گیا اور چند ایک کو محاذ پر بھی تعینات کیا گیا ہے۔ متعدد ذرائع نے بتایا ہے کہ روسی فوج میں بھرتی ہونے والے بھارتی شہریوں کی تعداد کم از کم ایک درجن ہے ۔بھارتی روزنامے دی ہندو نے روسی وزارتِ دفاع کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ گذشتہ ایک سال کے دوران سو کے قریب بھارتی شہری یوکرین کے خلاف جنگ میں لڑنے کیلئے روس گئے ہیں۔