ہم نے لداخ کو یونین ٹیریٹوری یا مقبوضہ جموں وکشمیر میں تبدیلیوں کوکبھی تسلیم نہیں کیا : چین
بیجنگ:چین نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لداخ خطے کے کچھ علاقوں پر اپنے دعوے کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ چین نے بھارت کی طرف سے یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر قائم کردہ لداخ کی نام نہاد یونین ٹیریٹوری کو کبھی تسلیم نہیں کیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی حکومت نے5ا گست 2019کو آئین کی دفعہ370اور 35Aکے تحت مقبوضہ جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کوختم کرکے اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا تھا۔ بھارت کی سپریم کورٹ نے پیر کو نئی دہلی کے ان اقدامات کو برقرار رکھا۔ چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان مائو ننگ نے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ بھارت کا عدالتی فیصلہ اس حقیقت کو تبدیل نہیں کرسکتاکہ چین بھارت سرحد کا مغربی حصہ ہمیشہ سے چین کا ہے۔چین نے جموں و کشمیر میں تبدیلیوں پر اعتراض کیا تھا اورچین لداخ کے سرحدی علاقے پر اپنا دعویٰ کرتا ہے جسے لائن آف ایکچوئل کنٹرول کہا جاتا ہے۔جون 2020میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر بھارتی اورچینی فوجیوں کی لڑائی میں کم از کم 24فوجی ہلاک ہوئے تھے جن میں سے 20بھارتی فوجی تھے۔اگرچہ اس کے بعد کشیدگی میں کمی آئی ہے تاہم سرحدی تنازعہ ابھی تک حل نہیں ہوسکا ہے۔