مقبوضہ جموں و کشمیر: بھارتی فورسز اہلکار شدید سردی میں تلاشی آپریشنوں کے دوران لوگوں کو ہراساں کرتے ہیں
بھارتی مظالم کشمیریوں کو ہرگز مرعوب نہیں کرسکتے، کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر16 دسمبر (کے ایم ایس)بھار ت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فورسز اور بدنام زمانہ تحقیقاتی ایجنسیوں کے اہلکاروں کیطرف سے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے جسکی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوج، پیرا ملٹری، پولیس، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اور سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی کے اہلکار سری نگر، بارہمولہ، بانڈی پورہ، کپواڑہ، پلوامہ، شوپیاں، اسلام آباد ،کولگام، راجوری اور پونچھ اضلاع کے مختلف علاقوں میںوقتاً فوقتاً بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کر تے ہیں اور گھر گھر چھاپے ما رتے ہیں جس سے مکینوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کئی علاقوں کے رہائشیوں نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ فورسز اہلکار انہیں سخت سردی میں گھنٹوں کھلے آسمان تلے کھڑا رکھتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ فوجی رہائشی مکانوں میں گھس جاتے ہیں اور خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کوہراساں اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سری نگر میں ایک بیان میں کہا کہ بھارتی مظالم مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ہرگز مرعوب نہیںکر سکتے اور وہ اپنی جدوجہد آزادی کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی پر عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا۔ ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اپنی متعلقہ قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔
ادھر مقبوضہ جموں و کشمیر کی ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت محمد مقبول کرنائی، سمیر احمد خان، شاہد نذیر ملک اور زاہد ضمیر میر کی غیر قانونی نظر بندی کو کالعدم قرار دے دیا۔ انہیں تحریک آزادی سے وابستگی کی وجہ سے نظربند کیا گیا تھا۔ عدالت نے حکام کو انہیں فوری طورپر رہا کرنے کی ہدایت کی۔
دریں اثناءپشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گرد حملے کو نو سال مکمل ہونے پر کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت گزشتہ کئی دہائیوں سے پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کی مالی معاونت، منصوبہ بندی اورسرپرستی کر رہا ہے۔رپورٹ میں کہاگیا کہ پاکستان نے ملک بھر میں دہشت گرد حملوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے بارے میں بار بار ناقابل تردید ثبوت پیش کیے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں کے ذریعے اے پی ایس پر گھناﺅنے دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی اور مالی معاونت بھی بھارت کی خفیہ ایجنسی”را“ نے کی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ 1971میں پاکستان کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے میں بھارت کا مذموم کردار بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے۔ رپورٹ میںکہا گیا کہ موجودہ فسطائی وزیر اعظم نریندر مودی سمیت بھارتی رہنماﺅں نے 1971 میں پاکستان کو توڑنے میں بھارتی کردار کا کھلے عام اعتراف کیا ہے۔