مقبوضہ جموں و کشمیر

گڑ گاﺅں: انتظامیہ نے 8مقامات پر نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت منسوخ کر دی

ہر یانہ گڑگاوں 03 نومبر (کے ایم ایس)
بھارتی دارالحکومت نئی دلی سے ملحقہ ریاست ہریانہ کے گڑ گاﺅں میں ضلعی انتظامیہ ہندوتوا دباو کے سامنے جھک گئی ہے اور 37 نامزد مقامات میں سے آٹھ مقامات پر مسلمانوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت منسوخ کر دی ہے۔
انتظامیہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اجازت منسوخ کرنے کا فیصلہ مقامی رہائشیوں اور ریزیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشنز کے اعتراض کے بعد کیا گیا۔جن مقامات پر نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت منسوخ کر دی گئی ہے وہ یہ ہیں” بنگالی بستی سیکٹر 49، وی بلاک ڈی ایل ایف فیز 3، سورت نگر فیز ، کھیری ماجرا گاوں کے باہر ایک جگہ ،دوارکا ایکسپریس وے پر دولت آباد گاوں کے قریب ایک جگہ ،رام گڑھ گاوں کے قریب سیکٹر 68؛ DLF مربع ٹاور کے قریب ایک جگہ، رام پور گاوں میں ایک جگہ اور نکھرولا روڈ کے درمیان ایک جگہ “۔
دریں اثنا، ایک سول سوسائٹی فورم گڑگاوں ایکتا منچ نے ایک عوامی بیداری مہم شروع کرکے نماز کے خلاف حملوں کا مقابلہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ فورم جھوٹی خبروں اور جھوٹے الزامات کو ختم کرنے کے لیے آن لائن اور آف لائن مہم چلائے گا۔یاد رہے کہ گڑ گاﺅں میں انتظامیہ نے مسلمانوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے 37کھلے مقامات تفویض کر دیے تھے لیکن ہندو انتہا پسندو ں نے گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے نماز جمعہ کے وقت ان کھلے مقامات پر پہنچ کر نماز میں خلل ڈالنے کا مذموم عمل شروع کر رکھا ہے ۔ ہندو انتہا پسند اس دوران جے شری رام کے نعرے لگاتے ہیں۔ گڑ گاﺅں کی انتظامیہ نے اب انتہا پسند ہندوں میں دباﺅ میں آکر 37میں سے آٹھ مقامات پر نماز جمعہ کی اجازت منسوخی کر دی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button