درخواست گزاروں کابھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کی درخواست دائر کرنے پر غور
سرینگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں مودی حکومت کی طرف سے دفعہ 370کی منسوخی کے خلاف عرضداشتیں دائر کرنے والے درخواست گزار بھارتی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق11دسمبر کو بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مودی کی بھارتی حکومت کی طرف سے دفعہ370کی منسوخی کے غیر قانونی اقدام کو برقرار رکھا۔ اس دفعہ کے تحت جموں وکشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی۔پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کے ترجمان اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے سینئر لیڈر محمد یوسف تاریگامی نے سرینگر میں ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ مودی حکومت کے یکطرفہ اقدام کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کرنے والے تمام درخواست گزارمشاورت کر رہے ہیں اور امید ہے کہ وہ جلد ہی بھارتی سپریم کورٹ میں11دسمبر کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ انصاف کے خواہاں ہیں اور چاہتے ہیں کہ بھارتی سپریم کورٹ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے کیونکہ اس دفعہ کی منسوخی کشمیریوں پر ایک حملہ ہے ۔یوسف تاریگامی نے کہا کہ اس معاملے پر قانونی ماہرین سے مشاوت کے بعد معلوم ہواہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کی خاصی گنجائش موجود ہے۔