بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ کی خاموشی کی وجہ سے کشمیریوں کو مشکلات کاسامنا ہے،حریت رہنماء
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اختیار کی گئی مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے کشمیریوں کو مسلسل مشکلات کا سامنا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں پروفیسر عبدالغنی بٹ،غلام محمد خان سوپوری، ایڈووکیٹ ارشد اقبال، حفضہ بانو اور مولانا مصیب ندوی نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہاکہ گزشتہ7دہائیوں سے زائد عرصے سے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیریوں کی نسل کشی کاسلسلہ جاری ہے۔بھارتی فوج نے کشمیری عوام کی زندگیوں کو اجیرن بنادیا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مقبوضہ علاقے میں نافذ کالے قوانین کی وجہ سے بھارتی فوجیوں کو انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں خصوصا جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔حریت رہنمائوں نے کہا کہ جموں وکشمیر دنیا کا واحد علاقہ ہے جہاں 10لاکھ سے زائدقابض فوجی تعینات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا ۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کو بیدار ہونے کیلئے مزید کتنے کشمیریوں کو اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنا پڑے گا ۔انہوںنے کہاکہ ایک دن ضرور بھارت کو جموں و کشمیر میں اپنی ظالمانہ پالیسیوں کا حساب دینا ہوگا؟کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد میں ہی مضمر ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ نہتے کشمیریوں پر جاری بھارتی مظالم پر اپنی خاموشی ترک کردے اور کشمیریوں کو مودی حکومت کے مظالم سے نجات دلانے کیلئے کردار ادا کرے کیونکہ عالمی ادارے کی خاموشی سے بھارت کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے ۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنماء مشتاق احمد بٹ اوردیگرنے اسلام آباد میں جاری اپنے بیانات میں کہا ہے کہ کشمیری گزشتہ 76 برس سے اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کیلئے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ اپنی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقدامات کرے۔